کپوارہ//دور دراز علاقوں کو بہتر طبی سہو لیات میسر کرنے کے حکومتی دعوئو ں کے بیچ کپوارہ کے دور دراز علاقوں میں مریضوں کو بہتر طبی علاج ومعالجہ کے لئے سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ 70ہزار سے زائد لوگو ں کی واحد امید ہے کہ جہا ں روزانہ4سو کے قریب مریض اپنا علاج و معالجہ کرانے کی غرض سے آتے ہیں لیکن ڈاکٹرو ں کی کمی اور جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان مریضو ں کو مایوس ہو کر لو ٹنا پڑتا ہے جبکہ 7سال قبل سرکار نے سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ کی نئی عمارت کا با ضابطہ طور افتتاح کیا لیکن ابھی تک مکمل نہیں ہوئی ہے حالانکہ سرکار نے سب ضلع اسپتال لنگیٹ ،کپوارہ اور کرالہ پورہ کی عمارتوں کا افتتاح ایک ساتھ کیا تاہم سب ضلع اسپتال لنگیٹ کی عمارت کو ایک سال قبل مکمل کر کے اس سال ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے عوام کے نام واقف کی جبکہ کپوارہ اسپتال کی عمارت آخری مرحلہ میں ہے مگر کرالہ پورہ اسپتال کی عمارت پر کچھوے کی چال سے کام ہو رہا ہے جس کی سز ا کرالہ پورہ اور اس کے دور دراز علاقوں کے مریضوں کو بھگتنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ کرالہ پورہ اسپتال میں جگہ کی کمی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب مذکورہ اسپتال میں مریضو ں کا رش بڑھ جاتا ہے تو انہیں اسپتال کے صحن میں علاج و معالجہ کرانا پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتا یا کہ موجودہ اسپتال عمارت کا ایک حصہ 2010کے تباہ کن سیلاب سے ڈھ گیا اور مذکورہ عمارت نا قابل استعمال بن گئی لیکن موجودہ بلاک میڈیکل آفیسر کی کا شوں کی اس عمارت کو ٹھیک کیا گیا اور اس کے متصل مریضوں کو داخل کرنے کے لئے دو کمروں پر مشتمل عمارت تعمیر کی جس کی وجہ سے مریضوں کو سر چھپانے کے لئے جگہ دستیاب ہوئی ۔مذکورہ اسپتال کے اہم شعبو ں میں ڈاکٹروں کی کمی سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے جس کے نتیجے میں اسپتال میں تعینا ت ڈاکٹرو ں کو روزانہ 4سو کے قریب مریضوں کا علاج و معالجہ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے نہ ہی مریض علاج و معالجہ سے مطمئن ہوتے ہیں اورنہ ہی معالجین ۔اس سلسلے میں مریضو ں کا کہنا ہے کہ کرالہ پورہ سب ضلع اسپتال یہاں کے لوگو ں کی واحد امید ہے کہ یہا ں مریضو ں کا بہتر سے بہتر طبی سہولیات میسر ہو لیکن جگہ اور ڈاکٹرو ں کی کمی کے پیش نظر مریضوں کو سخت مشکلات ہیں ۔مذکورہ اسپتال میں 17ڈاکٹر وں کی اسامیا ں خالی ہیں تاہم اس وقت سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ میں صرف دو ڈاکٹر تعینات ہیں اور موجود ہ بلاک میڈیکل آ فیسر مریضوں کو بہتر طبی علاج و معالجہ فراہم کرنے کیلئے دوسرے اسپتالو ں کے ڈاکٹروں کی خد مات حاصل کرتے ہے اور نتیجے کے طور اسپتال کا کام چلانے میں کوئی کمی نہیں رہتی ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ اب جبکہ سردیو ں کا موسم ہے اور پوری ریاست کے بڑے اسپتالو ں میں مریضو ں کے لئے گرمیو ں کا انتظام کیا جائے گا لیکن سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ اس سہولیات سے بھی محروم ہے اور مریض ٹھٹھرتی سردیو ں میں تڑپتے ہیں۔مریضو ں کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسپتال میں جدید مشینری بھی ہے لیکن تجربہ کار عملہ کی وجہ سے مریضو ں کو دقتوں کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔معلوم ہوا کہ سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ میں ماہر امراض خواتین کو بھی تعینات نہیں کیا گیا اور آئے روز درد ذہ میں مبتلا خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور زیادہ تر مریضخواتین کو کپوارہ یا سرینگر منتقل کر نا پڑتا ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ اس اسپتال میں ماہر امراض اطفال اور سرجن ڈاکٹرو ں کی اسامیا ں خالی پڑی ہوئی ہیں ۔مقامی لوگو ں نے اسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی اور جگہ کی عدم دستیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہوا ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ 50سال قبل کرالہ پورہ سب ضلع اسپتال 4کمرو ں پر مشتمل عمارت کو تعمیر کیا گیا اور آ ج تک اسی حالت میں ہے