سرینگر//بھارت کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے مذاکرات کے بارے میں بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جموں کشمیر ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام کا ہمیشہ سے ماننا رہا ہے کہ بات چیت کے ذریعے ہی سبھی مسائل حل کئے جاسکتے ہیں لیکن مذاکراتی عمل کی کچھ لوازمات ہوتی ہیں جن کا پورا کیا جانا از حدضروری ہوتاہے تاکہ اس عمل کو نتیجہ خیز بنایا جاسکے۔فریڈم پارٹی کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد عبد اللہ طاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نئی دلی کو چاہئے کہ لفظ ــ’’بات چیت‘‘ کو محض میڈیا کے سامنے استعمال کرنے کے بجائے مذاکرات کو ایک ادارے کی صورت میں استعمال کرے تاکہ دیرینہ کشمیر تنازع کو ہمیشہ ہمشیہ کیلئے حل کیا جاسکے۔تنازع کے بنیادی فریق، یعنی جموں کشمیر کے لوگ، سب سے زیادہ امن کے متمنی ہیں، کیونکہ مسلسل متنازع صورتحال کی وجہ سے سب سے زیادہ اُنہیں ہی متاثر ہونا پڑ رہا ہے ۔اس لئے ہمارا ماننا ہے کہ مذاکرات مسئلہ حل کرنے کیلئے عمل میں لائے جائیں نہ کہ فوٹو کھچوانے کیلئے۔مولانا طاری نے مزید کہا کہ مذاکرات ایسا واحد ہتھیار ہے جس سے تنازعات کا حل نکالا جاسکتا ہے تاہم ان کا انعقاد صرف حل کیلئے ہی عمل میں لایا جانا چاہئے نہ کہ تنازع کو مزید پیچیدہ بنانے کیلئے۔