ٹی این این
سرینگر// پالیسی سازوں کی جانب سے ان شہریوں کی حالت زار کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر شرح سود میں تبدیلی کا امکان نہیں ہے جن کے کھانے کے بل سبزیوں اور دالوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بڑھ گئے ہیں۔ماہرین اقتصادیات نے میڈیا کو بتایا کہ شرح سودطے کرنے والے اراکین کو صرف اپنی افراط زر کی پیشن گوئی پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔
ضروری اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ، جو ہندوستان بھر میں زیادہ تر معاملات میں دوگنا ہوگیا ہے، اس کی وجہ گرمی کی لہر اور وبائی امراض جیسی جغرافیائی بے ضابطگیوں کو قرار دیا گیا ہے۔ سب سے نمایاں طور پر، ٹماٹر، ادرک، بوتل لوکی اور ہری مرچ جیسی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تکلیف دہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ماہرین اقتصادیات نے رائے دی کہ قیمتوں میں اضافہ عارضی نوعیت کا ہے اور اس سے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے ریٹ پلانز کو فوری طور پر تبدیل کرنے کا امکان نہیں ہے۔