شوکت حمید
سرینگر//ٹماٹر کی بڑھتی قیمتوں سے پہلے ہی لوگ پریشان تھے اب دیگر سبزیوں کا بھی یہیں حال ہے۔ عام لوگوں کے لئے سبزی کھانا مسئلہ بنتا جا رہا ہے کیونکہ عام سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔سبزیوں کی قیمتوں نے عام لوگوں کی خاص طور سے خاتون خانہ کی نیندیں اڑا دی ہیں۔سرینگرمیں کل ادرک 200 سے 250روپے فی کلو ، ٹماٹر 130سے150 روپے فی کلو اوردیگر کئی سبزیاں اور پھل مہنگے فروخت ہو رہے ہیں۔
خاتون خانہ ادرک اور ٹماٹر کا استعمال ہر سبزی میں استعمال کرتی ہیں اور اب ان کی بڑھی قیمتوں نے خاتون خانہ کو ان کو کم استعمال کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ملک کے کئی حصوں میںبرسات کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے لیکن اتنا زیادہ اضافہ ہو گیا ہے کہ لوگوں کے کچن کا بجٹ گڑبڑا گیا ہے۔زیادہ تر صارفین روزمرہ کی اشیائے خوردونوش جیسے ٹماٹر، ادرک، مرچ، بیگن اور زیرہ کی سرخ گرم قیمتوں کی زد میں ہیں۔ضروری اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ، جوملک بھر میں زیادہ تر معاملات میں دوگنا ہوگیا ہے، اس کی وجہ گرمی کی لہر اور وبائی امراض جیسی جغرافیائی بے ضابطگیوں کو قرار دیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے اپنے سالانہ اقتصادی جائزے میںکہاکہ مئی میں سالانہ بنیادوں پر خوردہ افراط زر 25 ماہ کی کم ترین سطح 4.25 فیصد پر آ گیا تھا۔ گرتی ہوئی افراط زر کی تعداد بھارت میں قیمتوں میں اعتدال پسندی کی تصویر پیش کر سکتی ہے، لیکن تھوک اور خوردہ نمبروں کے درمیان فرق اب بھی وسیع ہے۔ ہندوستان کی ڈبلیو پی آئی یا تھوک مہنگائی مئی میں 3.48 فیصد سکڑ گئی تھی بنیادی طور پر معدنی تیل، بنیادی دھاتوں اور خام پٹرولیم اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے۔تاہم اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کھانے کی قیمتوں میں ہر جگہ اضافہ ہوا ہے، جس میں مصالحے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں جغرافیائی سیاسی مسائل اور ال نینو رجحان کے اثرات سے پیدا ہونے والے مالی سال 24 میں نمو کے خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے۔