عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//گزشتہ 2ماہ سے سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں اور بڑھتی قیمتوں نے عام آدمی کا بجٹ خراب کر دیا ہے۔ وادی میں لگاتاربڑھتی گرمی کے ساتھ ساتھ سبزی منڈی بھی گرم ہو گئی ہے۔ ٹماٹر کے دام بڑھ گئے ہیں اور مٹر بھی اپنی آسمان چھوتی قیمتوں سے عام لوگوں کو پریشان کر رہا ہے۔ بھنڈی اور لوکی کی قیمتوں میں بھی بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اشیاء خوردنی پہلے ہی مہنگا ہے، اب سبزیاں بھی مہنگی ہو رہی ہیں۔ بازار میں سبزی خریدنے والی ایک خاتون نے کہا، سبزیاں بہت مہنگی ہو گئی ہیں،1000 روپے لے آؤ، ان کا بھی پتہ نہیں چلتا کہاں خرچ ہو گئے! ٹماٹر، آلو، پیاز،مٹر ،بند گوبھی ،مولی ،گاجر ،شملہ مرچ ،لوکی اور دیگر ترکاریاں مہنگی ہیں۔
وادی کشمیر میں سبزیوں کی قیمتیں مرغ ، مچھلی اور پنیر کے قریب پہنچ گئیں ہیں۔ ساگ اور مرغ کی قیمتیں یکساں ہے جبکہ کڈم ، مٹر ، مولی، کدو، بینگن ، گوبھی اور دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچادی گئیں ہیں جس کی وجہ سے عا م لوگ خاص کر غریب طبقہ سبزیاں خریدنے کی سوچ بھی نہیں سکتے۔وی او آئی کے مطابق ساگ فی کلو 100روپے کے حساب سے فروغ کیا جارہا ہے دوسری طرف مرغ کی قیمت بھی اسی کے اسی پاس ہے۔ اسی طرح کڈم ،بینز، بیگن ، مٹر، بھی 120روپے کے حساب سے مارکیٹ میں دستیاب ہیں جس پر لوگ نالاںہے اور کوئی پرسان حال نہیں ہے۔شہر ودیہات کے لوگوں نے بتایا کہ سرکار کی عدم توجہی کی وجہ سے بازاروں میں دکانداروں یا سبزی فروشوں کی من مانیاں عروج پر ہیں۔ سبزیوں یا خوردنوش کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کیلئے دن بہ دن پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔وادی کے لوگ ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کررہے ہیںکہ تاجروں کو نرخ ناموں پر پابند بنانے کیلئے روزانہ مارکیٹ چیکنگ عمل میں لائی جائے۔