عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے نامور ادیب،صحافی، شاعر و قلمکار غلام نبی آزاد اتوار کی علی الصبح انتقال کر گئے۔ وہ 85برس کے تھے۔ انہوں نے راول پورہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر آخری سانسیں لیں۔ ان کے پسماندگان میں 2 بیٹے اور ایک بیٹی ہیں جو بیرون ملک کام کرتے ہیں۔
مرحوم خیال نے جہاں قومی و بین الاقوامی سطح کے صحافتی اداروں میں اپنی خدمات انجام دی ہیں وہیں انہوں نے انگریزی، اردو اور اپنی مادری زبان کشمیری میں زائد از 30 کتابیں تصنیف کی ہیں۔ان کی شاہکار کتاب ‘گاشک مینار کے اعزاز میں انہیں ایک با وقار قومی اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔انہیں سال 1975 میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا جس کو انہوں نے سال 2015 میں واپس کیا۔مرحوم خیال کے رشحات قلم میں سے عمر خیام کی رباعیات کے کشمیری ترجمے نے ان کی شہرت کو بام عروج پر پہنچایا۔خیال نے 1950 کی دہائی میں ریڈیو کشمیر میں نیوز ریڈر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔وہ وائس آف امریکہ کیساتھ بھی کچھ عرصہ وابستہ رہے۔انہیں اپنے آبائی مقبرہ واقع راول پورہ میں سپرد خاک کیا گیا اور ان کے تجہیز و تکفین میں مختلف شعبہ ہائے حیات بالخصوص علم و ادب سے وابستہ گراں قدر شخصیات کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔