سرینگر//نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور پارٹی ترجمانِ اعلیٰ آغا سید روح اللہ مہدی نے سوموار کو جھیل ڈل کے درجنوں علاقوں کا دورہ کیا۔دورے کے دوران لیڈران نے موتی محلہ، کانڈ محلہ، کاچرو محلہ ، رونی محلہ ،میر بحری ، چچہ محلہ، فشرمین کالونی، آبی نائوپورہ، ڈار محلہ، ریشی محلہ ، مٹہ محلہ، پوشہ باغ کالونی کے علاوہ کئی دیگر علاقوں کے مقامی لوگوں سے بات کی۔پریس بیان کے مطابق لوگوں نے انہیں بتایا کہ پہلے سیاسی انتقام گیری کی بنیاد پر ڈل کی سطح آب میں اضافہ کیا گیا اور اس کے بعد مسلسل بارشوں سے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوا اور اس وقت آبادی والے علاقوں میں ساڑھے 9فٹ پانی ہے، جس کی وجہ سے مکانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ آبادی کے دیگر املاک بھی متاثر ہوئے ہیں، جن لوگوں کے مکان یک منزلہ ہیں وہ محفوظ مقامات کی طرف ہجرت کرکے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ مقامی آبادی نے کہا کہ افسوس اس بات ہے کہ ابھی تک حکومتی سطح پر لوگوں کی داد رسی کیلئے کوئی بھی نہیں آیا۔آغا روح اللہ مہدی نے حکومت کی غفلت شعاری، لاپرواہی اور سیاسی انتقام گیری پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ہر محاز پر ناکام ہوگئی ہے ۔ موجودہ حکومت نے نہ صرف عوامی اعتماد اور منڈیٹ کھو دیا ہے بلکہ حکمران جماعت کی اعتباریت بھی ختم ہوچکی ہے، موجودہ حکومت ناگپور کی بیساکیوں پر کھڑی ہے اور پی ڈی پی عوام مسائل و مشکلات دور کرنے کے بجائے ناگپور والوں کو ہی خوش رکھنے میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں سیلابی صورتحال کو ایک ہفتہ ہونے کو ہے ، بجلی، پانی، راشن اور ضروری لوازمات سے لوگ محروم ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔ آغا روح اللہ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سیلابی صورتحال سے متاثرین کی داد رسی کیلئے فوری اقدامات اُٹھائیں اور سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور عارضی رہائش کا انتظام جنگی بنیادوں پر کیا جائے۔