سمت بھارگو
راجوری//سوموار کو راجوری کے ہسپتال میں مزید تین مریضوں کی آمد کے ساتھ راجوری کے ساکری گاؤں میں گیسٹرو اور اسہال سے متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 37ہوگئی ہے جن میں سے سات ابھی بھی راجوری کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ تین جموں میں زیر علاج ہیں۔پیر کو اس بیماری کی وجہ سے دو اموات کی اطلاع ملی ہے جن میں سے ایک جی ایم سی جموں اور دوسری جی ایم سی راجوری سے ہے۔جمعرات کو پہلی بار گیسٹرو کے ساتھ ساتھ اسہال کے کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد روزانہ کی بنیاد پر یہ کیس رپورٹ ہو رہے ہیں اور اس گاؤں کے کئی خاندان اس بیماری سے متاثر ہیں اور صحت کے حکام نے پہلے ہی ای کولی بیکٹیریا کے پانی کی آلودگی کو لوگوں میں بیماری کا سبب قرار دیا ہے۔گزشتہ پانچ دنوں کے دوران اس گاؤں کے کل 37مریض اسپتال میں داخل ہوئے ہیں جن میں سے 7 مریض اب بھی جی ایم سی راجوری اور 3جی ایم سی جموں میں زیر علاج ہیں جبکہ دیگر مریضوں کو ایک ایک کرکے فارغ کیا گیا ہے۔دریں اثنا، اس گاؤں کی ایک 70سالہ خاتون جو گزشتہ دو دنوں سے گیسٹرو اور اسہال میں مبتلا تھی، جی ایم سی جموں میں دم توڑ گئی۔متوفی خاتون کے پوتے سمیت اہل خانہ نے بتایا کہ دو روز قبل انکی طبیعت بگڑ گئی تھی اور اس نے اسہال کی دیگر علامات کے ساتھ اچانک الٹیاں شروع کر دی تھیں جس کے بعد مریضہ کو جی ایم سی راجوری میں داخل کرایا گیا اور بعد میں اسے جی ایم سی جموں ریفر کر دیا گیا۔خاندان کے افراد نے کہا”اس کی موت آج جی ایم سی جموں میں ہوئی اور لاش کا پوسٹ مارٹم جی ایم سی راجوری میں کیا گیا” ۔اس کی شناخت درگی دیوی (70سال) زوجہ دھنی رام ساکن ساکری کے طور پر ہوئی ہے۔ایک اور واقعہ میں ساکری گاؤں سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک اور گاؤں کی 40 سالہ خاتون جی ایم سی راجوری میں علاج کے دوران فوت ہوگئی۔خواتین گزشتہ ایک روز سے گیسٹرو اور ڈائریا میں مبتلا تھیں۔ متوفی کے اہل خانہ نے بتایا “انہیں اتوار کی صبح جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری لے جایا گیا جہاں وہ زیر علاج رہی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی صحت بگڑ گئی اور آخر کار وہ پیر کی صبح سویرے ہی فوت ہوگئی”۔ متوفی کے اہل خانہ نے ان کی شناخت راجوری کے ترلا گاؤں کے رہنے والے دل محمد کی بیوی زرینہ کی حیثیت سے کی۔اہل خانہ نے خاتون کے ساتھ ناروا سلوک کے الزامات بھی عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر مناسب علاج ہوتا تو وہ بچ سکتی تھی۔دریں اثنا، سواری گاؤں سے اسہال اور گیسٹرو کے مزید تین مریض پیر کو رپورٹ ہوئے ہیں جو تمام جی ایم سی اسپتال راجوری میں داخل ہیں۔چیف میڈیکل آفیسر راجوری ڈاکٹر منوہر لال رانا نے کہا کہ موبائل میڈیکل یونٹ اب بھی گاؤں میں کیمپ لگا ہوا ہے اور گاؤں میں علامات والے مریضوں کی اطلاع ملنے کے بعد فوری طبی امداد کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کیے گئے ہیں۔