عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //شمالی ضلع بارہمولہ ڈیری صنعت میں ترقی کی علامت کے طور پر ابھرا ہے، جس نے جموں و کشمیرکے سفید انقلاب کی قیادت کی ہے۔سال 2022-23 میں 5.5 لاکھ لیٹر سے زیادہ یومیہ دودھ کی حیرت انگیز پیداوار کے ساتھ بارہمولہ نے اس شعبے میں نمایاں ترقی کا مظاہرہ کیا ہے۔ضلع میں ڈیری فارموں اورتعلق داروںنے پورے دل سے جدید طریقوں کو اپنایا ہے، بشمول مویشی پالنے کی جدید تکنیک اور مویشیوں کی بہتر دیکھ بھال، جس سے دودھ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔بارہمولہ کی ڈیری کامیابی کے پیچھے اہم عوامل میں سے ایک مقامی اور حکومت کی طرف سے اسے ملنے والا تعاون ہے۔ڈیری سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات، سبسڈیز اور امدادی پروگراموں نے کسانوں کو ڈیری فارمنگ اور دودھ کی پیداوار میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی ہے۔ڈیری پروسیسنگ پلانٹس اور کولڈ سٹوریج کی سہولیات کے قیام نے دودھ کو ذخیرہ کرنے اور تقسیم کرنے کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کیا ہے ۔کامیابی کی یہ چڑھائی ڈیری انڈسٹری کو جدید بنانے اور آبادی کے بڑھتے ہوئے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہے۔
دودھ کی پیداوار میں اضافہ نے کسانوں اور ڈیری ورکروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں، جس سے خطے میں اقتصادی ترقی کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ڈیری سیکٹر کی ترقی نے نقل و حمل، پیکیجنگ اور ریٹیل جیسے ذیلی کاروبار بھی پیدا کیے ہیں، جو مقامی معیشت کی مجموعی ترقی میں حصہ ڈالتے ہیں۔گزشتہ ماہ اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے بارہمولہ ضلع میں ہونے والی پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے اسے سفید انقلاب کا نیا چہرہ قرار دیا۔وزیر اعظم نے روزانہ 5.5 لاکھ لیٹر دودھ پیدا کرنے کے ضلع کی غیر معمولی کامیابی کو تسلیم کیا اور اسے ممکن بنانے میں کمیونٹی اور مقامی انتظامیہ کی اجتماعی کوششوں کو سراہا۔بارہمولہ کے لوگوں نے ڈیری فارمنگ میں فعال طور پر شامل ہو کر دودھ کی دیرینہ کمی کو دور کرنے کے لیے پہل کی ہے اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ خواتین اس شعبے کی ترقی میں سب سے آگے ہیں، موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اور اس کی کامیابی میں نمایاں حصہ ڈال رہے ہیں۔مقامی ڈیری فارمر حازم گوجری نے کہا، “یہاں کی ڈیری صنعت میں تبدیلی قابل ذکر رہی ہے۔ حکومت کی مدد اور جدید طریقوں سے ہم اپنی دودھ کی پیداواری صلاحیت کو نمایاں طور پر بڑھانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس سے نہ صرف ہماری آمدنی میں بہتری آئی بلکہ ہماری کمیونٹی میں بہت سے لوگوں کو مستحکم روزگار بھی فراہم ہوا، مجھے اس مثبت تبدیلی کا حصہ بننے پر فخر ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ میں اپنے خاندان کی آمدنی میں حصہ ڈال رہا ہوں اور علاقے کے دوسرے مردوں کو بھی نئے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دے رہا ہوں‘‘۔