سرینگر// بشری حقوق پاسداری کے متحرک گروپ کولیشن آف سیول سوسائٹی نے پولیس پر انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کرنے کیلئے پرامن اجتماعات کو روکنے کی کاروائی کو غیر منصفانہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بشری حقوق کے مقامی کمیشن نے واضح کیا ہے ’’ ایسا کوئی بھی قانون نہیں ہے،جو ایک شہری کو قانونی مقصد کیلئے ہوٹل،یا نجی جگہ پرچار دیواری کے اندر،کسی شہری کو پیشگی اجازت کیلئے پابند بنائے‘‘۔کولیشن آف سیول سوسائٹی کے ترجمان نے ریاستی سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرکار ایسے مسائل کے اردگرد ،جو ا ن کیلئے نا پسندیدہ ہے،منتخب طور پر پرامن تقریب ،میٹنگوں یا اجتماعات کے انعقاد پر یا تو پابندی عائد کرتی ہے،یا انکی اجازت نہیں دیتی،جس کی وجہ سے عوام کو ان مباحثوں میں شرکت کرنے کیلئے حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا’’حکومت ہند کشمیری عوام کو اجتماعات اور اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنا چاہتی ہے‘‘۔ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ برس 23فروری کو کنن پوشہ پورہ کے متاثرین کے حمایتی گروپ نے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا تھا،تاہم پولیس نے پریس کانفرنس کے انعقاد کی منظوری نہیں دی ۔