عظمیٰ نیوز سروس
جموں// سانبہ ضلع کے رام گڑھ سیکٹر میں جمعرات کی صبح بین الاقوامی سرحدکے ساتھ پاکستان رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک ہیڈ کانسٹیبل ہلاک ہو گیا۔ضلع میں سرحدی چوکیوں کو نشانہ بنانے والی فائرنگ 24 دنوں میں جموں کے سرحدی علاقے میں پاکستانی رینجرز کی طرف سے جنگ بندی کی تیسری خلاف ورزی ہے۔ قبل ازیں پاکستانی فوج نے 18 اور 26 اکتوبر کو ارینہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں بی ایس ایف کے دو جوان زخمی ہوئے تھے۔فریقین کے درمیان 25 فروری 2021 کو جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے بعد یہ مجموعی طور پر اس معاہدے کی چھٹی خلاف ورزی ہے۔
بی ایس ایف ہیڈ کانسٹیبل لال فام کیما کو چوٹیں آئیں اور انہیں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ بعد میں اسے جموں کے جی ایم سی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ہیڈ کانسٹیبل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا اور 50 سالہ اہلکار میزورم کے ایزوال کا رہنے والا تھا۔بارڈر سیکورٹی فورس نے ایک بیان میں کہا، “8/9 نومبر 2023 کی رات کے درمیان، پاکستان رینجرز نے رام گڑھ کے علاقے میں بلا اشتعال فائرنگ کا سہارا لیا جس کا بی ایس ایف کے دستوں نے بھرپور جواب دیا۔”رام گڑھ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کے بلاک میڈیکل آفیسر ڈاکٹر لکھویندر سنگھ نے بتایا کہ پاکستانی فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک جوان زخمی ہوا اور اسے صبح 1 بجے کے قریب علاج کے لئے لایا گیا۔جیرڈا گائوں کے موہن سنگھ بھٹی نے بتایا کہ فائرنگ 12.20 بجے کے قریب شروع ہوئی اور بعد میں گولہ باری بڑھ گئی۔
ایل جی کا خراج عقیدت
عظمیٰ نیو سروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور بی ایس ایف کے خصوصی ڈائریکٹر جنرل پی وی راماستری نے بی ایس ایف ہیڈ کانسٹیبل کو خراج عقیدت پیش کیا۔ان کے علاوہ چیف سکریٹری اے کے مہتا، ہوم سکریٹری آر کے گوئل، آئی جی پی آنند جین، آئی جی بی ایس ایف ڈی کے بورا اور ڈویژنل کمشنر رمیش کمار نے بھی جموں کے سرحدی ہیڈ کوارٹر پالورہ کیمپ میں بی ایس ایف کے جوان لال فام کیما کو خراج عقیدت پیش کیا۔پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب کے دوران بگل بجا کر اور آخری سلامی دے کر انہیں مکمل فوجی اعزاز دیا گیا۔ جوانوں نے ان کا استقبال کرتے ہوئے نعرے لگائے۔