جموں //سانبہ اور کٹھوعہ میں اقلیتی طبقہ پر زیادتیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ ہیرانگر کے رسانہ علاقے میں کچھ غنڈوں نے پانی کی سپلائی کو بند کر دیا ہے ۔ ایوان زیرین کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی تو اس دوران ممبر اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور سرکار کی توجہ کٹھوعہ کے رسانہ گائوں کی طرف مبذول کرائی جہاں گذشتہ دنوں ایک گوجر لڑکی کو اغوا کے بعد قتل کیا گیا تھا۔رانا نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کٹھوعہ اور سانبہ علاقے میں اقلیتی طبقہ غیر محفوظ ہو کر رہ گیا ہے جس کے نتیجے میں وہاں مسلم آبادی عدم تحفظ کا شکار ہو کر رہ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ رسانہ گائوں میں کچھ شر پسند عناصر نے پانی کی سپلائی کو متاثر کر دیا ہے جس سے لوگ پانی کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ۔انہوں نے سرکار سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے اقدامات کریں اور ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں جو اس میں ملوث ہیں ۔رانا نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہاں قبرستان پر بھی قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور جب محصوم بچی کو دفنایا جا رہا تھا اُس وقت بھی شہر پسند عناصر نے وہاں اُس کو دفنانے بھی نہیں دیا ۔