سرینگر//سامبورہ پانپور میں مسلسل دوسرے روز مکمل ہڑتال کے دوران فورسز نے اُ س وقت ہوائی فائرنگ کی جب انہوں نے تین روز میں دوسری بار جنگجوﺅں کی تلاش میں علاقے کو گھیرے میں لینے کی کوشش کی۔دوروز قبل اسی علاقے میں ہوئی تصادم آرائی کے دوران ایک جنگجو اور دو فوجی اہلکارمارے گئے۔ ایس او جی ، فوج اور سی آر پی ایف سے وابستہ اہلکاروں نے ہفتے کی صبح سامبورہ علاقے میں ایک مرتبہ پھر داخل ہونے کی کوشش کی وہی علاقہ ہے جہاں جمعرات کو جنگجوﺅں اور فورسز کے ساتھ خونین جھڑپ میں جیش محمد سے وابستہ ایک غیر مقامی جنگجو اور فوج کے2اہلکار ہلاک ہوئے ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ فورسز کواپنے خفیہ ذرائع سے علاقے میں ایک بار پھرجنگجوﺅں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی ۔جونہی فورسز اہلکاروں نے جنگجوﺅں کی تلاش میں علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی تو لوگ گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے ۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھراﺅ شروع کیا۔ جب سنگباری میں شدت پیدا ہوئی تومظاہرین کو تتر بتر کرنے کےلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور اشک آور گیس کے گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی اور لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگتے دیکھا گیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے فورسز نے ہوائی فائرنگ کی اور طرفین کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس کے نتیجے میں حالات پر تناﺅ رہے ۔مزاحمت اور احتجاج کی وجہ سے فورسز کی تمام تر توجہ جنگجوﺅں کو ڈھونڈ نکالنے کے بجائے صرف سنگباز ی کرنے والے لوگوں پر ہی مرکوز رہی جس کے بعد فورسز اہلکار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے۔دریں اثناءسامبورہ اور ملحقہ بازاروں میں ہفتے کو مسلسل دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔یہ تعزیتی ہڑتال جمعرات کو ہوئی تصادم آرائی میں جاں بحق ہوئے جیش محمد جنگجو کی یاد میں کی جارہی ہے۔ علاقے میں دکانیں، کاروباری ادارے اور دیگر تجارتی مراکز بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدورفت بھی بری طرح سے متاثر رہی۔