سرینگر// مرکزی سرکار نے اعتراف کیا کہ گزشتہ برس کے دوران جموں کشمیر میں فوج پر15 جنگجویانہ حملوں کے دوران68اہلکاروں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا جبکہ جموں کشمیر میں ہند پاک سرحدوں پر جنگ بندی خلاف ورزی کے450واقعات پیش آئے۔ پارلیمنٹ میں ایک تحریری جواب کے دوران وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بامرے نے کہا کہ 2014میں 11جبکہ 2015 ۱ور 2016میں پندرہ،پندرہ حملے فوج پر کئے گئے جبکہ امسال ان حملوں کی تعداد3ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال2015اور سال2016 میں فوجی اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا،جبکہ بالترتیب ان برسوں میں67اور68اہلکار ہلاک ہوئے۔ وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بامرے نے نے اس سلسلے میں مزید جانکاری فرہم کرتے ہوئے کہا کہ سال2014 میں38اہلکار جنگجویانہ حملوں کے دوران ہلاک ہوئے جبکہ امسال ابھی تک13 اہلکاروں نے اپنی جان دی۔وزیر مملکت برائے دفاع نے کہا کہ حد متارکہ جو فوج کے کنٹرول میں ہیں،پر گزشتہ برس کے دوران228جنگ بندی معاہدے کے توڑنے کے واقعات رونما ہوئے جبکہ جموں کشمیر میں سرحدی حفاظتی فورس کے کنٹرول بین الاقوامی سرحد پر ایسے واقعات کی تعداد221ہیں۔انہوں نے کہا کہ رواں سال میںفروری کے پہلے ہفتے تک لائن آف کنٹرول پر30جبکہ بین الاقوامی سرحد پر6جنگ بندی معاہدے توڑنے کے واقعات پیش آئیں۔