ندیم خان، بارہمولہ
سال 2024اختتام کو پہنچ گیا، گزشتہ برس کے دوران بہت سے واقعات دنیا کی توجہ کا مرکز اور شہ سرخیوں کی زینت بنے رہے، قدرتی آفات ، جنگ ہو یا معاشی بحران دنیا نے بہت سے مناظر اپنے ذہنوں پر نقش کیے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان واقعات پر غور کیا جائے جنہوں نے سال کی تعریف کی۔ اہم سیاسی تبدیلیوں اور آب و ہوا کے چیلنجوں سے لے کر کھیلوں کے ناقابل فراموش لمحات اور بڑے تفریحی سنگ میل تک، سال 2024 تاریخ کی کتابوں کے لیے ایک تھا۔
یہاں ہم سال کے اہم لمحات پر ایک نظر ڈالیں گے:
فلسطین بطور ریاست تسلیم:۔سال 2024میں اسپین ناروے اور آئرلینڈ نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کیا جو عالمی سیاست میں غیرمعمولی قدم ہے۔ اس فیصلے کو فلسطین کے حامیوں اور مسلم دنیا کی طرف سے خوب پذیرائی ملی۔ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے ردعمل کے طور پر رواں ماہ اسرائیل نے آئرلینڈ میں موجود اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان کیا۔ بہت سے ممالک کے سفارت کاروں نے تسلیم کیے جانے کے اس عمل کو علامتی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے دیگر ممالک سے بھی ایسا کرنے کی اپیل کی۔ کیا یہ دو ریاستی حل کی طرف فیصلہ کن قدم ثابت ہوسکتا ہے؟ بہرحال یہ فلسطینیوں کے لیے ایک فخر کا لمحہ تھا جس نے انصاف اور آزادی کے لیے ان کی جدوجہد کو تقویت بخشی۔
میکسیکو کی پہلی خاتون صدر:۔سال 2024 میں میکسیکو نے پہلی خاتون صدر کا انتخاب کرتے ہوئے تاریخ رقم کی۔ کلاڈیا شیئن بام کی مہم صنفی مساوات، تعلیمی اصلاحات اور منظم جرائم کے خاتمے پر مرکوز تھی۔ خواتین نے اس کامیابی کو میکسیکو میں ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر منایا۔ اگرچہ بہت سے ناقدین ان کی انتظامی صلاحیتوں پر سوال اٹھا رہے ہیں لیکن دنیا میں صنفی برابری اور جمہوری عمل کے لیے یہ ایک یادگار لمحہ تھا۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ:۔رواں برس 24 فروری کو روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو دو سال پورے ہوچکے ہیں۔ اس دوران درجنوں شہر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، ہزاروں زندگیاں موت کی نذر ہو چکی ہیں جبکہ لاکھوں افراد بھوک کا شکار ہیں اور اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں۔ تقریباً دو سال گزر جانے کے بعد بھی صورت حال میں بہتری نظر نہیں آتی۔ اقوام متحدہ متنبہ کرچکا ہے کہ اس جنگ کے شعلے پوری دنیا میں پھیل سکتے ہیں لیکن وہ نتیجہ خیز حل تلاش کرنے میں ناکام رہا۔ مغربی ممالک کی یوکرین کو اسلحہ اور بارودی مواد سپلائی کرنے کی پالیسی کیا ٹرمپ انتظامیہ آنے کے بعد بھی برقرار رہے گی؟ ماہرین اس کا جواب نفی میں دیتے ہیں۔
شام میں اسد حکومت کا خاتمہ:۔8 دسمبر 2024 کو شام میں اسد حکومت مخالف قوتوں کے ایک بڑے حملے کے بعد گر گئی۔ حیات تحریر الشام کی سربراہی میں اور بنیادی طور پر ترکی کی حمایت یافتہ شامی نیشنل آرمی کی حمایت یافتہ، جارحانہ کارروائی نے حکومت کو فیصلہ کن دھچکا پہنچایا۔ اسد حکومت کے خاتمے نے خطے میں صدمے کی لہریں بھیجیں، جس سے مشرق وسطیٰ کی جدید تاریخ کے ایک انتہائی سفاک باب کا خاتمہ ہوا، یہ شام کی جاری خانہ جنگی کا ایک اہم لمحہ تھا، جو 2011 سے جاری شامی خانہ جنگی میں بدلتے ہوئے اتحاد کے ساتھ چل رہی تھی۔ اور علاقائی کنٹرول مسلسل تنازعات کے انداز کو بدل رہا ہے۔ جیسے ہی حکومت کا خاتمہ ہوا، ایک چونکا دینے والی دریافت ہوئی، ایک قتل گاہ جسے اسد کی افواج وحشیانہ سزاؤں اور تشدد کے لیے استعمال کرتی تھیں۔ جب کہ بہت سے شامی اسد کی حکومت کے خاتمے کا جشن منا رہے ہیں، وہ مستقبل کے بارے میں گہری بے یقینی کا شکار ہیں، یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ طویل عرصے سے جنگ، نقل مکانی اور تعمیر نو کی پیچیدگیوں سے منقسم ملک میں آگے کیا ہے۔
سوڈانی خانہ جنگی:۔سوڈان میں خانہ جنگی، جو اپریل 2023 میں شروع ہوئی تھی، المناک طور پر 2024 میں اپنے دوسرے سال میں داخل ہو گئی، اور سوڈان کے عوام سوڈانی مسلح افواج (SAF) اور ریپڈ سپورٹ فورسز (Saf) کے درمیان طاقت کی وحشیانہ جدوجہد کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ اس تنازعے نے تقریباً 15,000 جانیں لے لی ہیں اور 8.2 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے ہیں، جس سے دنیا کا بدترین نقل مکانی کا بحران پیدا ہوا ہے۔ لاکھوں لوگ ناقابل تصور حالات میں زندگی گزار رہے ہیں، جن میں 25 ملین سے زیادہ کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ خوراک کی قلت ملک کو برسوں میں بھوک کے بدترین بحران میں دھکیل رہی ہے۔ ان ہولناکیوں کے درمیان، امن مذاکرات بار بار ناکام ہوئے ہیں، اور تشدد اکثر کمزور کمیونٹیز کو نشانہ بنایا جاتا ہے، خاص طور پر دارفر میں خوفناک جنگی جرائم اور نسلی صفائی کی اطلاع کے ساتھ 2024 میں، لاکھوں سوڈانی پناہ گزینوں نے چاڈ، ایتھوپیا اور جنوبی سوڈان میں حفاظت کی تلاش میں، پڑوسی ممالک کو فرار ہو گئے، لیکن مزید غیر یقینی صورتحال اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ اور انتخابی جیت:۔رواں برس میڈیا، جمہوریت اور دنیا کے سیاسی حالات کے لیے سب سے اہم ایونٹ امریکا کے صدارتی انتخابات تھے۔ البتہ کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی تھی لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاسی تجزیہ کاروں کی اکثریت کو سرپرائز دیتے ہوئے ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس کو واضح فرق سے شکست دی۔ یہ صدارتی انتخاب تاریخ میں اس لیے بھی یاد رکھے جائیں گے کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ پر اس دوران دو مرتبہ قاتلانہ حملہ ہوا۔ جدید انسانی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات کے نتائج کے بعد امریکا میں واضح سماجی تقسیم اور دنیا میں جمہوریت کا مستقبل کس حد تک محفوظ ہے، اس کا درست اندازہ آئندہ برسوں میں ہونے والی عالمی پیش رفت سے لگایا جا سکے گا۔
بنگلہ دیش کی صورتحال اور شیخ حسینہ:۔دو ہزار چوبیس بنگلا دیش کے لیے بھی تبدیلی کا سال ثابت ہوا، 7 جنوری کو شیخ حسینہ واجد نام نہاد انتخابات میں پانچویں بار وزیراعظم منتخب ہوگئیں مگر ان کی کامیابی عارضی ثابت ہوئی۔ کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبا تحریک نے ان کے اقتدار کی جھڑیں ہلا دیں۔ 5 اگست کو شیخ حسینہ ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہوگئیں، اگلے دن نوبیل انعام یافتہ محمد یونس عبوری حکومت کی قیادت کے لیے پیرس سے ڈھاکا پہنچ گئے۔
نتین یاہو کے وارنٹ گرفتاری:۔سال 2024 میں جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت میں دائر مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی اور بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتین یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور انہیں جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا۔ مسلم دنیا اور مغرب کے امن پسند شہریوں کی کثیر تعداد نے اسے بین الاقوامی قانون کی حمایت قرار دیا۔
چیٹ جی پی ٹی کا سال:۔سال 2024 میں چیٹ جی پی ٹی نے تعلیم، صحت اور تخلیقی صنعتوں میں اپنی جگہ مستحکم کر لی۔ یہ صحیح معنوں میں چیٹ جی پی ٹی کا سال تھا۔ محض طب اور سائنس کے شعبے میں چیٹ جی پی ٹی کے بڑھتے ہوئے استعمال کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ دنیا یک لخت تبدیل ہونے والی ہے۔ چیٹ جی پی ٹی مفت سرچ انجن متعارف کروا چکا ہے جو ممکنہ طور پر گوگل کا بوریا بستر لپیٹ دے گا مگر کیا گوگل اپنا چیٹ بوٹ متعارف کروا کر بازی پلٹ سکتا ہے؟
حج کے دوران بدقسمت اموات:۔سال 2024 میں، سعودی عرب میں حج کے دوران شدید گرمی کی وجہ سے کم از کم 1,301 عازمین جاں بحق ہوئے، جن میں 2,700 سے زیادہ گرمی سے تھکن کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ مرنے والوں میں کم از کم 600 مصری، 132 انڈونیشیائی، 60 اردنی، 35 تیونسی اور 13 کا عراق کے کردستان علاقہ سے تھا۔ ایران، سینیگال اور بھارت کے زائرین بھی ہیٹ اسٹروک سے ہلاک ہوئے۔ بہت سے ہلاکتوں کی وجہ گرمی سے پیدا ہونے والے صحت کے مسائل جیسے ہائی بلڈ پریشر، خاص طور پر غیر رجسٹرڈ حاجیوں کے درمیان جو ایئر کنڈیشنڈ سہولیات اور مناسب خوراک اور پانی کے اسٹیشنوں تک رسائی سے محروم تھے۔
سری لنکا کے تاریخی صدارتی انتخابات:۔سری لنکا کے سال 2024 کے صدارتی انتخابات نے سیاسی طور پر ایک غیر مستحکم قوم میں امید کی کرن پیدا کی اور بالآخر ایک ایسے اصلاح پسند رہنما کو منتخب کرنے میں کامیاب رہی جس نے معاشی مسائل اور نسلی کشیدگی کے خاتمے کا وعدہ کر رکھا تھا۔ انورا کمارا ڈسانائیکے کی ابتدائی اصلاحات، برادریوں کے درمیان مصالحت اور معیشت کے فروغ کی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے۔ یہ انتخابات سری لنکا کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوئے ہیں جہاں اس کے شہری ایک بہتر مستقبل کے لیے پُرامید ہیں۔
دنیا کا سب سے بڑا کروز شپ:۔جنوری 2024ء میں ’آئیکون آف دی سیز‘ نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی۔ 365 میٹر طویل اس مسافر بردار بحری جہاز میں وہ ہر آسائش موجود ہے جس کا سمندری سفر میں تصور کیا جا سکتا ہے۔ واٹر پارک اور عالمی معیار کے ریسٹورنٹس سے آرستہ یہ کروز انجینئرنگ کا شاہکار ہے لیکن ماحولیاتی ماہرین نے کاربن کے استعمال کی وجہ سے اس پر تنقید کی ہے۔ اس بحری جہاز میں 20 ڈیک ہیں جبکہ اس میں زیادہ سے زیادہ 7 ہزار 600 مسافروں کی گنجائش موجود ہے۔ واضح رہے کہ یہ بحری جہاز رائل کیریبین گروپ کی ملکیت ہے۔
سال 2024 کو 1976 ، 2001 اور 2011 کی طرح بہت اہم برسوں میں شمار کیا جائے گا کہ جن برسوں میں دنیا میں تاریخی تبدیلیوں کی راہ ہموار ہوئی۔
نہ شب و روز ہی بدلے نہ حال اچھا ہے
کسی نے کہا تھا کہ یہ سال اچھا ہے
تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی، شام نئی
ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی
رابطہ۔ 9596571542
[email protected]