راجا ارشاد احمد
گاندربل//سال 2024 میں ضلع گاندربل کے مختلف علاقوں میں 239 آتشزدگی کی وارداتیں رونما ہوئی جس کے نتیجے میں لگ بھگ 4 کروڑ 30 لاکھ سے زائد مالیت کی املاک خاکستر ہو گئیں۔محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کی جانب سے کشمیر عظمیٰ کو دستیاب اعدادوشمار کے مطابق ضلع گاندربل میں سال 2024 میں آتشزدگی کی 239 وارداتیں رونما ہوئی۔محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ڈائریکٹر الوک کمار کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے محکمہ نے سال 2024 کے شروع سے ہی گاندربل کے ہر علاقہ میں واقع سکول، آنگن واڑی، پنچایت گھروں میں جاکر عوام کو آگ سے بچاو کے لئے 156 تربیتی اور آگاہی پروگرام منعقد کرائے تاکہ آتشزدگی کی وارداتوں سے بچا جاسکے۔محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی گاندربل کے اعلیٰ حکام نے اس بارے میں کشمیر عظمیٰ کو پوری تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سال 2024 میں گاندربل کے مختلف علاقوں میں 239 آتشزدگی کی وارداتیں رونما ہوئی جن میں 39 رہائشی مکانات، 8 تجارتی مرکز،24 گاؤخانے، 51 چنار کے درخت،8 گاڑیاں،سمیت دیگر املاک خاکستر ہوکر رہ گئے۔جبکہ ایک فائر مین آگ پر قابو پانے کے دوران زخمی بھی ہوا۔ دستیاب اعداد شمار کے مطابق 239 آتشزدگی کی وارداتوں میں لگ بھگ 4 کروڑ 30 لاکھ سے زائد کی مالیت کی املاک کو نقصان پہنچا،جبکہ سال 2024 میں محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے عملہ نے 31 کروڑ سے زائد املاک آتشزدگی کی واردات میں بچائی ۔ اعدادوشمار کے مطابق سال 2025 کے ایک ماہ اور 17 روز کے دوران 35 آتشزدگی کی وارداتیں رونما ہوئی جن میں 6 رہائشی مکانات، 3 گاؤخانے، 4 چنار کے درخت خاکستر ہوکر رہ گئے. رواں سال 8 فروری 2025 کوسونہ مرگ میں بھیانک آتشزدگی کی واردات میں 3 کروڑ 4 لاکھ 50 ہزار روپے کی املاک کو نقصان پہنچا ہے جس میں 12 ہوٹل، 20 دکانیں، 7 گودام، 149 رہائشی کمرے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوکر رہ گئے۔ تاہم محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ڈائریکٹر الوک کمار کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کالج، سکول، آنگن واڑی مراکز، پنچایت گھر سمیت گاندربل کے مضافات ،پہاڑی علاقوں میں 156 آگاہی پروگرام منعقد کئے گئے جس دوران آگ سے بچاؤ کے طریقے عوام الناس کو بتائے گئے ۔آگاہی پروگراموں کے دوران لوگوں کو مکان تعمیر کرنے کے دوران جدید اور اعلیٰ اقسام کے بجلی آلات اور ترسیلی لائنیں نصب کرنے کی صلاح دی گئی جبکہ پرانے مکانات میں موجود بجلی کی تاروں کا باریک بینی سے جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ،تاکہ آتشزدگی کی وارداتوں میں جانی اور مالی نقصانات سے محفوظ رہا جائے۔