سرینگر // ممبر نیشنل روڈ سیفٹی کونسل ڈاکٹر کمل سوئی نے کہا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں سالانہ 1100افراد سڑک حادثات کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیںاور یہ سلسلہ تب تک نہیں روکا جاسکتا جب تک گاڑیوں کی خفیہ نگہداشت (خفیہ ٹرانسپورٹ سسٹم) اور وہیکل ٹریکنگ سسٹم قائم نہیں کئے جاتے ۔سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے ممبر نیشنل روڈ سیفٹی کونسل ، وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز حکومت ہند ڈاکٹر کمل سوئی نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر جنت بے نظیر ہے اور یہاں لوگ سڑک حادثات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دو بیٹھتے ہیں ۔سوئی نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر میں ہر سال 11سو لوگ مختلف سڑک حادثات میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں یہ کہا جاتا ہے کہ ریاست میں سب سے زیادہ لوگ ملی ٹنسی سے مرتے ہیں لیکن اگر دیکھا جائے تو ملی ٹنسی سے بھی زیادہ لوگ سڑک حادثات میں لقمہ اجل بن رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ کو اس حوالے سے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل پیرا ہو کر اس کی روکتھام کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس کی روک تھام کیلئے پہلے خفیہ ٹرانسپورٹ کو متارف کیا جانا چاہئے اور جب تک یہ متارف نہیں ہوتا یہ خونین رقص جاری رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ ڈرائیوروں کی مکمل ٹرینگ جاری رہنی چاہئے ،ایمرجینی میڈیکل کئیر لازمی ہونا چاہئے ،حادثات کو کم کرنے کیلئے سڑکوں پر سپیڈ بریکر ،آٹو میٹک ڈرائیوئنگ ٹریک ، ویکل ٹریکنگ سسٹم ، (وی ٹی ایس ) فلیٹ مونیٹرنگ سسٹم ( ایف ٹی ایس) نصب کی ہونے چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وہ ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ بھی ملاقی ہوئے ہیں اور انہیں سٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ پالیسی کے متعلق آگاہ کیا ہے اوراس حوالے سے سپریم کورٹ کی مدد سے ایسے قانون لیکر آئے ہیں تاکہ لوگوں کو اس سے مدد مل سکے ۔سڑکوں کو اچھا بنانے کیلئے ہم نے تمام ریاستوں میں انتظامیہ اور سرکاروں کو آگاہ کیا ہے ۔معلوم رہے کہ سال2017میں 15996سڑک حادثات میں 791افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دو بیٹھے تھے اور 22,021زخمی ہوئے ہیں۔958افراد 2016میں ہلاک ہوئے 791افراد 2015میں ہلاک ہوئے ہیں اور یہ سلسلہ بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔2013میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیرو( این سی آر بی ) کی جانب سے کی گئی ایک سروے کے مطابق ریاست جموں وکشمیر ٹریفک حادثات کے حوالے سے پر خطر علاقہ ہے اور یہاں ہونے والے حادثات میں 64فیصد مرنے کا چانس رہنا ہے ۔ سال2017میں جموں اینڈ کشمیر ٹریفک پولیس کی جانب سے پیش کئے گئے۔ ا عداد وشمار کے مطابق سال2004سے لیکرجون 2017تک 14,407افراد ہلاک اور 77786زخمی ہوئے ہیں اوراوسطاً ہر سال 12سو لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دو بیٹھتے ہیں ۔