پرویزا حمد
سرینگر // جموں و کشمیر میں لوگ سالانہ کمائی کا 43.2فیصد اشیائے خوردنی پر صرف کرتے ہیں۔ مہنگائی کی وجہ سے لوگ متواتر طور پر دالوں کا استعمال کررہے ہیں۔ہر ماہ اوسط کھانوں کی تعداد 77سے کم ہوکر 71 ہوگئی ہے۔سال 2022-23میں جموں و کشمیر میں ہر شخص ایک ماہ میں 77قسم کے کھانے کھاتا تھا لیکن سال 2023-24میں یہ تعداد کم ہوکر 71ہوگئی ہے۔Nutritional Intake in India رپورٹ، جسے شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی مرکزی وزارت نے تیار کیا ہے، میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں ہر ہفتہ لینے جانے والی خوراک کی اقسام کی تعداد میں کمی خطے میں غذا کی دستیاب اور خوراک کی گارنٹی پر بڑے سوال کھڑا کرتا ہے۔وزارت کے اعدادو شمار کی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر کے شہری علاقوں میں فی دن کیلوریز کھانے لینے کی تعداد میں کمی نہیں آئی ہے ۔ جموں و کشمیر میں سال 2022-23کے دوران ہر شخص کی اوسط روزانہ 36.5فیصد کیلوریز تھی جو سال 2023-24میں بھی 36.5فیصد رہی ۔ دیہی علاقوں میں بھی ہر کنبہ38.7فیصد کیلوریز والا کھانا لیتا تھا جو ابھی بھی 38.7فیصد ہی ہے اور اس طرح دیہی اور شہری علاقوں میں خوراک سے پیدا ہونے والی توانائی میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ جہاں تک خوراک پر صرف ہونے والی رقم کی بات ہے تو جموں و کشمیر کے لوگ سال 2023-24میں سالانہ کمائی کا 43.2فیصد اپنی خوراک پر صرف کررہے ہیں جبکہ یہ سال 2022-23کے دوران 42.3فیصد تھی۔ اس طرح شہری علاقوں میںدال کے استعمال سے پیدا ہونے والی توانائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ شہری علاقوں میں سال 2022-23کے دوران 44.8فیصد لوگ کھانے میں دال کا استعمال کررہے تھے جو اب بڑھ کر 45فیصد ہوگئی ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ دالوں کا استعمال زیادہ کرنے لگے ہیں۔ جموں و کشمیر کے شہری علاقوںمیں لوگ سالانہ 51.8فیصد کمائی اشیائیء خوردنی پر صرف ْکرتے ہیں جو سال 2022-23میں 49.2فیصد تھی۔اس طرح دیہی علاقوں میں48.7فیصد سے بڑھ کر 49.2فیصد پہنچ گئی ہے۔ اس دوران پروٹین لینے میں بھی کمی آئی ہے۔ جموں و کشمیر میں فی کنبہ روزانہ 70.4گرام پروٹین لیتا تھا جو کم ہوکر 69.3فیصد ہے جبکہ ہر فرد کے حساب سے یہ 77.5گرام سے کم ہوکر 77.1گرام ہوگیا ہے ۔ اس کے بر عکس دیہی علاقوں میں ہر کنبہ 70.9گرام پروٹین لیتا ہے جو پہلے صرف 68.4فیصد تھا جبکہ ہر فرد 73.6گرام پروٹین لیتا ہے جو بڑھ کر 76.1فیصد ہوگیاہے ۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ دیہی علاقوں میں لوگوں کو بہترین خوراک نصیب ہورہی ہے۔ جہاں تک چربی کا تعلق ہے تو شہری علاقوں میں فی کنبہ74.4گرام سے کم ہوکر 73.4گرام چربی والا کھانا استعمال کرتا ہے۔اس طرح ہر فرد یہاں 82گرام سے کم کرکے 81.8گرام چربی لینے لگا ہے۔ دیہی علاقوں میں ان دونوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دیہی علاقوں میں پہلے فی کنبہ 68.2گرام سے بڑھ کر 70.2گرام ہو گیا ہے جبکہ یہاں ہر فرد 73.4سے بڑھ کر 75.3گرام چربی کا استعمال کرنے لگا ہے اور اس طرح دیہی علاقوں میں خوراک لینے میںبہتری آئی ہے۔ ۱