عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر دیہی ذریعہ معاش مشن سارس آجیویکا کشمیر 2.0 شروع ہوگیا ہے۔یہ ایک غیر معمولی نمائش ہے جو ڈل جھیل کے دلکش پس منظر میں دیہی ہندوستان کے متنوع اور متحرک آرٹ اور ثقافت کا تقریب مناتی ہے۔ میلے میں 46 منفرد سٹال لگائے گئے ہیںجن میں سے 30 یوٹیز باہر سے ہیں جس میں ہندوستان کے مختلف علاقوں کی مصنوعات کا امتزاج دکھایا گیا ہے۔میلے میں آنے والے سیاحوں کو ملک بھر سے دستکاری، ہینڈلوم مصنوعات، اور لذیذ ضیافتوں کی لذتوں کاموقعہ ملے گا۔
یہ میلہ مختلف ریاستوں جیسے بہار، پنجاب، کیرالہ، مہاراشٹرا اور دیگر سے ڈی اے وائی این آر ایل ایم کے تعاون سے سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) کے اراکین کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ کرناٹک سے ریشم کے دھاگے کے زیورات، تلنگانہ سے پوچا مولی ہینڈلوم مصنوعات، راجستھان سے جڑی بوٹیوں کی مصنوعات اور ہاتھ سے تیار کاغذی مصنوعات، مغربی بنگال سے لکڑی کے کف، سنبل پوری سوٹ،ساڑھیاں اور اڑیسہ سے دوپٹے سٹالوں میںدستیاب ہیں۔ اروناچل سے مصالحے اور روایتی ہینڈلوم، مغربی بنگال اور اتر پردیش سے کرسٹل اور مالا کے زیورات اور کرناٹک سے بٹو ٹوکریاں اور پیالے، ورمی کمپوسٹ اور نامیاتی ہلدی، ہریانہ سے جوٹ بیگز بھی پیش کئے گئے ہیں۔گاندربل سے خوبصورتی سے تیار کردہ ولو ٹوکریوں اور ہینڈ بیگز ،کشتواڑ سے تازہ مکئی کے آٹے، اچار، کالے زیرے کا ذائقہ چکھ سکتے ہیں۔ پونچھ سے پکنوٹ، صحت مند خشک خوبانی، زعفران، شہد اور کشمیر سے اخروٹ سے ، بارہمولہ سے ہاتھ سے تیار کردہ تانبے اور کاغذ کی مشین کی اشیاء بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ رورل لائیولی ہڈز مشن کے ایڈیشنل مشن ڈائریکٹرریاض احمد بیگ نے کہا کہ 17 ریاستوں کی توسیعی شرکت سے سارس آجیویکا میلہ کشمیر 2.0 ہندوستان کے ثقافتی تنوع کا ایک پرمسرت جشن اور اس کے دیہی کاریگروں کی غیر معمولی مہارت اور دستکاری کا شاندار مظاہرہ کرنے کا وعدہ کر تاہے۔