جموں//ریاست میں ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات لاگو کرنے کے سلسلے میں وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو کی جانب سے بجٹ تقریر میں کئے گئے اعلان کے تحت حکومت نے اس ضمن میں کل طریقہ کار وضع کرنے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی سرکاری پنل تشکیل دی۔جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کئے گئے حکمنامے کے مطابق پے کمیٹی ساتویں تنخواہ کمیشن پر عمل درآمد کیلئے ملازمین اور پنشنروں کی تنخواہ شرحوں پر نظر ثانی کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی کی سربراہی ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی ،ترقی و نگرانی کریں گے جبکہ داخلہ، تعمیرات عامہ، خزانہ ،جنرل ایڈمنسٹریشن ،قانون و انصاف اور پارلیمانی امور محکموں کے ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری کمیٹی کے ارکان ہوں گے اور ڈائریکٹر کوڈس ،محکمہ خزانہ کمیٹی کے ممبرسیکرٹری ہوں گے۔واضح رہے وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں اعلان کیا تھا کہ جموں وکشمیر میں ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات اپریل 2018ء سے لاگو کی جائیں گی۔تنخواہ کمیٹی ساتویں تنخواہ کمیشن کے تناظر میں موجودہ تنخواہ کی شرح میں معقول تبدیل لانے، میڈیکل الائونس ،کمپنسٹری الائونس ، ہاوس رینٹ الائونس ، ٹی ایم اے کے ڈھانچے کا جائزہ لینے اور تنخواہوں کی شرحوں سے براہ راست تعلق رکھنے والے مسائل اور دیگر امور کا جائزہ لے گی۔ یہ کمیٹی تمام معاملا ت کو مد نظر رکھ کر ایک کلہم تنخواہ پیکیج تجویز کرے گی۔ کمیٹی اس کے علاوہ پنشن ،اِنتقال۔ سبکدوشی گریجویٹی ، فیملی پنشن اور دیگر حتمی و بازگرد فوائدکے خد و خال وضع کرنے کے ساتھ ساتھ ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے تحت یکم جنوری 2006سے قبل بھر تی کئے گئے سرکاری ملازمین کے لئے وضع کی جانے والی پنشن سکیم کے مالی مضمرات کا بھی جائزہ لے گی۔اس کے علاوہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل در آمد تک ریاستی ملازمین کے حق میں عبوری امداد کی منظوری کی ضرورت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔کمیٹی ریاست میں ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کی عمل درا ٓمد سے متعلق دیگر معاملا ت کا بھی جائزہ لے گی۔