سرینگر//ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ و بانی صدر عوامی نیشنل کانفرنس خواجہ غلام محمد شاہ کی نویں برسی پر انہیں جموں، کشمیر اور لداخ میں خراج عقیدت پیش کیا گیااور سب سے بڑی تقریب مرحوم کے آبائی قبرستان واقع متصل آستان سید منطقی ؒ ویرچھتہ بل سرینگر میں منعقد ہوئی ۔قرآن خوانی کے بعد اجتماعی فاتحہ خوانی ہوئی ۔اس موقعہ پرخطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ نے کہا کہ یہ ریاست اب تقریباً تین دہائیوں سے تشدد اور عدم سکون کے ماحول سے گذر رہی ہے اور خواجہ غلام محمد شاہ ہمیشہ تشدد کے خلاف تھے۔ مظفر شاہ نے کہاکہ بد قسمتی سے کشمیر میں تشدد ،گرفتاری اور پکڑ دھکڑسے ہم نہ صرف امن و سکون کھو بیٹھے ،عوام کا اعتماد کھو بیٹھے بلکہ ترقی اور خوشحالی سے بھی محروم ہونے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ہی شہریوں سے تشدد اور انتقام لینے کی پالیسی اگر جاری رہی تویہ پالیسی جمہوریت کو ناکام بنا کر رکھ دے گی اورجمہوری اداروں کا جنازہ نکل سکتا ہے اور ساتھ ہی حکومت پر اعتماد کی فضا کبھی بحال نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہاکہ اے این سی کی تجویز ہے کہ ہند پاک اور جموں و کشمیر بہ شمول گلگت بلتستان ایک صلح کانفرنس کا قیام عمل میں لایا جائے اور صلح کانفرنس کے فیصلوں کے مطابق مسایل کا حل ڈھونڈا جائے۔ اس سلسلہ میں مرحوم شاہ صاحب نے پہلے ہی انٹرا کشمیر کا فارمولا پیش کیا تھا۔