سرینگر// جموں و کشمیر کے سابق ایڈوکیٹ جنرل ، سابق ممبر پارلیمنٹ اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سینئر وکیل شبیر احمد سلاریہ جمعرات کو مختصر علالت کے بعد جموں میں دائمہ اجل کو لیبک کہہ گئے۔ اس سے قبل وہ دلی کے ایسکارٹس اسپتال میں زیر علاج تھے۔ وہ 25دسمبر 1934کو پیدا ہوئے اور پرنس آف ویلز کالج سے گریجویشن کی ڈگری مکمل کی ۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیوسٹی سے ایم اے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کرکے سال 1957میں بطور وکیل کام کرنا شروع کیا۔ بعد میں انہیں جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا وکیل مقرر کیا گیا ۔ انہوں نے سرینگر میں کام شروع کرنے کے بعد 1958میں راجوری کا رخ کیا جبکہ سال 1976میں انہوں نے جموں میں بطور وکیل کام کرنا شروع کیا ۔ انکو 1980میںسپریم کورٹ آف انڈیا کے ریکارڈ سیکشن میں بطور وکیل تعینات کیا گیا ۔ 1983میں اسوقت کے وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ نے انہیں جموں و کشمیر میں بطور ایڈوکیٹ جنرل تعینات کیا ۔ وہ 1987تک ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر فائز رہے۔ 1984میں انہوں نے جموں پونچھ پارلیمانی نشت سے بطور نیشنل کانفرنس اُمیدوار انتخابات لڑا اور 1لاکھ 44ہزار ووٹ حاصل کئے۔ وہ راجیہ سبھا کیلئے 1989میں بطور نیشنل کانفرنس اُمید وار منتخب ہوئے اور 1993تک بطور ممبر پارلیمنٹ کام کیا۔ انہیں 1999میں فاروق عبداللہ نے ایک مرتبہ پھر سے بطور ایڈوکیٹ جنرل تعینات کیا ۔ مرحوم کو جمعہ 21جولائی کو دن کے 3بجکر 30منٹ پر گجر نگر قبرستان میں دفن کیا جائے گا۔ وہ اپنے پیچھے بیگم سابق ایم ایل اے بیگم زبیدہ سلاریہ اور بیٹے سلیمان سلاریہ ( انسپکٹر جنرل آف پولیس)، ایڈوکیٹ اسمان سلاریہ( جنرل سیکریٹری جموں بار کونسل) ڈاکٹر ہارون سلاریہ( نیروسرجن) اور دو بیٹیاں چھوڑ گئے۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور وزیر خوراک نے شبیر احمد سلاریہ کی رحلت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کیساتھ تعزیت کی ہے۔مرحوم کے بارے میں یہ بات عوامی حلقوں میں کافی مشہور ہے کہ وہ11برس کی عمر میں ہی1947کے جموں غدر کے عینی شاہد تھے ۔اس وقت ان کے خاندان کے35افراد کا خون بہایا گیا تھا ۔وہ ایک انسان دوست شخص تھے اور سماج کے سبھی حلقوں میں مقبول ہونے کے ساتھ ساتھ عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور ریاستی وزیر تعلیم سید الطاف بخاری نے شبیر حسین سلاریہ کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کیلئے دعا کی۔ انہوں نے مرحوم کے پسماندگان خصوصاً اولادان کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔