سائیکل کی سواری غیر متعدی بیماریوں شوگر، بلڈ پریشر اور موٹاپے کا بہترین علاج

پرویز احمد

سرینگر // جموںکشمیر میں غیر متعدی بیماریاں جیسے شوگر، بلڈ پریشر، امراض قلب اور موٹاپے جیسی بیماریاں عام ہیں۔ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ صورہ میں شعبہ اینڈوکرائنولاجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں میں کمی کی وجہ سے غیر متعدی بیماریوں کی تعداد میں کافی حد تک اضافہ ہورہا ہے اور معمول کی سرگرمیوں کو بحال کرنے سے ہی ان بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر شارق مسعودی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ امریکہ اور ایشیائی ممالک میں غیر متعدی بیماریاں کافی تیزی سے پھیل رہی ہیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک جیسے فرانس ، آسٹریلیا اور دیگر ملکوں میں غیر متعدی بیماریاں قابو میں ہیں اور اس کی بڑی وجہ سائیکل کا استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ، جرمنی ، فرانس، امریکہ اور اٹلی کے علاوہ دیگر یورپی ممالک میں لوگ نجی گاڑیوں سے زیادہ سائیکل چلانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔ورلڈ صحت سروے کے مطابق اٹلی میں سب سے زیادہ لوگ سائیکل کا استعمال کرتے ہیں۔معروف طبی ماہر ڈاکٹرنذیر مشتاق نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں کشمیر میں 70اور 80کی دہائیوں میں لوگ کثرت سے سائیکل کا استعمال کرتے تھے اور آج کے مقابلے میںمعتدی بیماریوں کی شرح بھی بہت کم تھی۔انہوں نے کہا کہ رسل و رسائل کی اس قدر آسانی نہیں تھی اور شہر سمیت وادی اور جموں کے بیشتر روٹوں پر بڑی گاڑیاں چلتی تھیں اس لئے لوگ اچھی خاصی تعداد میں سائیکل کا استعمال کرتے تھے حتیٰ کہ سرکاری ملازمین کی بہت بڑی تعداد بھی سائیکل چلاتی تھی۔انکا کہنا تھا کہ جوں جوں گاڑیوں کی تعداد بڑھتی گئی اور آمد و رفت میں آسانی ہوتی گئی تو سائیکل استعمال کرنے کا رواج بھی کم ہوتا گیا ۔80کی دہائی میں ڈاکیہ عام طور پر سائیکل کا استعمال کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ 1980کی دہائی کے آخر ی ایام کے بعد سائیکل چلانے میں بتدریج کمی آتی گئی اور1990میں اس میں مزید کمی آئی اور اب مشکل سے کوئی سائیکل چلاتے نظر آتا ہے۔

 

ڈاکٹرر نذیر مشتاق نے مزید کہا کہ اب پچھلے چند برسوں سے سائیکل چلانے کی شروعات پھر سے شروع ہوئی ہے لیکن اب بچوں میں اسکا رواج بڑھ گیا ہے اور چھوٹے بچے عام طور پر سائیکل چلاتے نظر آتے ہیں۔ڈاکٹر مشتاق کا مزید کہنا ہے کہ معتدی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے وہ مریضوں کو سائیکل چلانے کی صلاح دیتے ہیں کیونکہ سائیکل چلانے سے جسمانی ورزش ہوتی ہے، جو موٹاپے کو کم کرنے کیساتھ ساتھ بلڈ پریشر اور شوگر کم کرنے کا بھی موجب بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سائیکل کا عالمی دن منانے کا مقصد یہ ہے کہ سائیکل کے استعمال کو عام کیا جائے جس سے گاڑیوں میں ایندھن کے استعمال میں کمی آئیگی، جو ماحولیات کو بہتر بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا اور سائیکل چلانے سے کئی ایسی بیماریوں کو ٹھیک کیا جاسکتا ہے جس کے لئے دوائی سے بہتر ورزش ہوتی ہے۔