سرینگر//جموں وکشمیر سٹیٹ جوڈیشل اکیڈیمی نے کشمیر صوبے کے سب ججوں اور منصفوں کے لئے سائبر لأ پر ایک روزہ کا نفرنس کا انعقاد کیا۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے جج ، جسٹس سنجیو کمار نے کانفرنس کا افتتاح کیا ۔کانفرنس میں ڈسٹرکٹ و سیشنز جج ایسٹ ڈسٹرکٹ ، ککردوماکورٹس دلی تلوانت سنگھ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیٹا سیکورٹی کونسل آف انڈیا ، وینکٹیش مورتی کے نے حصہ لیااور موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ ضلع سرینگر، گاندربل ، بڈگام ، اننت ناگ ، کولگام ،پلوامہ ،شوپیاں ، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ کے سب ججوں اور منصفوں نے ورکشا پ میں حصہ لیا۔اپنے افتتاحی خطاب میں جسٹس سنجیو کمار نے جوڈیشل افسروں کے لئے سائبر لأ کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اس سہولیت کا غلط استعمال روکنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت ڈیجیٹائزیشن کے دور سے گزر رہا ہے اور ایسے میں بینکنگ ، کامرس ، تجارت اور ڈیٹا کی سٹوریج سبھی اہم کام سائبر کے ذریعے انجام میںلائے جاتے ہیں ۔ ایسے حالات میں مجرمانہ ذہن رکھنے والے افراد کو موقعہ میسر ہوتا ہے اور وہ چوری و دیگر غلط حرکات میںملوث ہوجاتے ہیں۔سائبر لأ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سائبر کرائمز کا پتہ کرنا ، ان کی مناسب تحقیقات اور موجودہ زمانے کے نئے چیلنجوں نے مقابلہ کرنا بھی اُتنا ہی ضروری ہے ۔ انہوںنے سٹیٹ جوڈیشل اکیڈیمی کی اس ورکشاپ کے انعقاد کے لئے مبارک باد پیش کی۔ ڈائریکٹر جے اینڈ کے سٹیٹ جوڈیشل اکیڈیمی عبدالرشید ملک نے پروگرام کا تعارف کراتے ہوئے سائبر لأ پرکانفرنس منعقد کر نے کے مقاصد کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوںنے تمام معزز مہمانوں اور جوڈیشل افسروں کو استقبال کیا۔