زیڈ موڑ ٹنل سونمرگ میں نجی کنسٹریکشن کمپنی کے رہائشی کیمپ پر حملہ | ڈاکٹر سمیت 7جاں بحق | 5ملازمین زخمی، محبوبہ مفتی، بخاری، میاں الطاف ،قرہ،سجاد، تاریگامی اور بھاجپا کی مذمت

Towseef
7 Min Read

راجا ارشاد احمد

گاندربل// وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں گگن گیر سونمرگ میںملی ٹینسی کے ایک بہت بڑے واقعہ میں اتوار کی شام ایک مقامی ڈاکٹر ، نجی کمپنی کیساتھ کام کرنے والے دو آفیسر اور4دیگر ملازمین / مزدوروں کی ہلاکت ہوئی۔ حملے کے دوران ایک بولیرو گاڑی زیر نمبر JK02CP-0833 میں آگ لگ گئی اور وہ خاکستر ہوگئی۔اس حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر بڑے پیمانے پر ملی ٹینٹوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ زیڈ مور ٹنل سرینگر شاہراہ پر گگن گیر کے مقام پر گذشتہ 5 برسوں سے تعمیر ہورہی ہے اور تقریباً مکمل ہوچکی ہے ، جسکا افتتاح 15ستمبر کو ہونے والا تھا لیکن الیکشن کی وجہ سے اسے ملتوی کیا گیا۔ اب اس ٹنل کو کسی بھی وقت قوم کے نام وقف کیا جاسکتا ہے۔ دو ٹیوب والی زیڈ مور ٹنل سونمرگ تک شدیدبرفباری میں بھی رسائی کو ممکن بنائے گی اور اب سونمرگ میں بھی موسم سرما میں لوگ جاسکیں گے۔یہاں سینکڑوں مقامی و غیر مقامی مزدور روزانہ کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ اتوار کی شام تقریباً7بجکر 45منٹ پر پرائیویٹ کنسٹریکشن کمپنی’افکو ‘ کیساتھ کام کرنے والے ملازمین اور افسروں کیلئے بنائے گئے عارضی رہائشی کیمپ میں موجود میس ( کچن)کے نزدیک ملی ٹینٹ نمودار ہوئے اور انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس سے12افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر پہلے کگن گیر اور بعد میں صورہ لیجایا گیا ۔ صورہ میں دو مزدوروں کو مردہ قرار دیا گیا جبکہ 5وہاں زیر علاج ہیں جن میں ایک کی حالت انتہائی نازک تھی۔مہلوکین کی شناخت45سالہ ڈاکٹر شہنواز قادر ڈار ولد غلام قادر ڈار ساکن نادی گام بڈگام،فہیم نذیر( سیفٹی منیجر) ساکن بہار،انیل شکلا( میکنیکل منیجر) ساکن مدھیہ پردیش،محمد حنیف اور محمد کلیم اللہ ( طاہر اینڈ سنز) ساکنان بہار، ششی ابرول( ڈائزینر) ساکن جموں اور گرمیت سنگھ( رگر) ولد دھرم سنگھ( عمر 30) ساکن پنجاب کے بطور ہوئی ہے۔زخمیوں میں سے اشفاق احمدبٹ ولد عبدالاحد بٹ ساکن صفاپورہ (ڈرائیور)کی حالت انتہائی نازک ہے اور اسکی سرجری صورہ ہسپتال میں کی گئی۔صورہ ہسپتال میں دیگر زخمیوں میں مشتاق احمد لون ولد ظہور احمد لون (26) ساکن پرنگ کنگن، اندر یادو ولد غریب داس( 35عمر) ساکن بہار ، موہن لعل ولد سوم ناتھ (29/30عمر) ساکن کٹھوعہ اور جگتار سنگھ ولد سوریش سنگھ(30عمر) ساکن کھٹوعہ کے طور پر ہوئی ہے۔مزدوروں کا یہ عارضی کیمپ کئی برسوں سے قائم ہے اور یہ ٹنل کے نزدیک جنگل کے قریب واقع ہے۔ یہاں مزدوروں کی سیکورٹی بھی رکھی گئی ہے لیکن اسکے باوجود ملی ٹینٹ عارضی رہائشی کیمپ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔پولیس نے بتایا کہ ملی ٹینٹوںنے شام دیر گئے گگن گیر علاقے میں IFFCO کمپنی میں کام کرنے والے مزدوروں کے کیمپ پر فائرنگ کی۔۔انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کے فوری بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔یہ حملہ شوپیان میں ایک غیر مقامی مزدور کی ہلاکت کے 3 دن بعد ہوا ہے۔واقعہ کے فوراً بعد ڈائریکٹر جنرل پولیس ، انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر، ودھی کمار بردی ، ڈپٹی کمشنر گاندربل ، ڈی آئی جی وسطی کشمیر ، ایس ایس پی گاندربل سمیت دیگر سیول و پولیس افسران یہاں پہنچ گئے اور رات گئے تک صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے۔ صوبائی کمشنر اور ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر صورہ اسپتال گئے جہاں انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی۔آئی جی پی نے کہا کہ سرنگ کی تعمیر میں مصروف گاندربل ضلع میں گنڈ کے مقام پر ایک نجی کمپنی کے کیمپ ہائوسنگ ورکرز پر دہشت گردانہ حملے میں تین غیر مقامی مزدور مارے گئے۔۔انہوںنے بتایا کہ دہشت گردوں کی طرف سے فائرنگ کے بعد تینوں مزدوروں کو ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔انہوں نے کہا، “یہ واقعہ ایک گھنے جنگل والے علاقے میں پیش آیا، لیکن سیکورٹی فورسز نے تیزی سے مقام پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے”۔

مذمت

پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ٹیویٹ میں کہا’’ دو مزدوروں کی ہلاکت کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہوں‘‘۔ اہل خانہ کیساتھ میری تعزیت اور دلی ہمدردی ہے۔ سیاسی قائدین نے اس عمل کو پاگل پن قرار دیا اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ پردیش کانگریس کمیٹی صدر طارق حمید قرہ نے حملے کی مذمت کی، اور غیر مقامی مزدوروں پر نامعلوم بندوق برداروں کے مسلسل حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ماحول کو خراب کریں گے، اور حکومت پر زور دیا کہ وہ بے گناہ لوگوں پر ایسے وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ الطاف بخاری، پیپلز کانفرنس چیئرمین سجاد غنی لون ، غلام نبی آزاد، محمد یوسف تاریگامی نے بھی حملے کی مذمت کی۔انہوں نے کہا: “دہشت گردی کے اس گھنانے فعل کی سخت مذمت کرتے ہیں جس میں سونمرگ میں جانیں گئیں، یہ ایک پاگل پن کا کام ہے، ان متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی ہے، قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔” آزاد نے کہا کہ پچھلے تین دن میں یہ دوسری ہلاکت ہے۔انہوں نے کہا کہ قصور واروں کو سخت سزا دی جائے۔

Share This Article