زینہ پورہ علاقہ | کہیں جوش و خروش، تو کہیں پر لوگ مایوس

مشتاق الاسلام

شوپیان //راجوری-اننت ناگ لوک سبھا حلقہ میں ہفتے کو ووٹنگ کے دوران زینہ پورہ حلقہ میں کئی جگہوں پر ووٹروں میں جوش و خروش دیکھا گیا۔ووٹنگ کے دوران لوگوں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرنے پر ملا جلا ردعمل دکھایا۔ وچی میں لوگوں کے جوش و خروش میں کمی نظر آرہی تھی،تاہم ماضی کے مقابلے میں شام ڈھلتے ڈھلتے ووٹنگ کی شرح بھی بہتری نظر آئی۔ ملی ٹنسی سے متاثر ہف شرمال دیہات کے پولنگ مرکز میں بھی بعد دوپہر تک حق رائے دہندگان کی کم تعداد کو دیکھا گیا۔یہاں کے لوگوں کا کہنا تھا کہ لوگ اس وقت سیب کے باغات میں مصروف ہیں۔تاہم یہاں رائے دہندگان جنہوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا نے بتایا کہ اس علاقے میں انہیں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور وہ علاقے میں بنیادی سہولیات کی بحالی کیلئے اپنے ووٹ کا استعمال کررہے ہیں۔علاقے ایک بزرگ شہری کا کہنا تھا کہہف میں بچوں کی تعلیم کیلئے اسکولی عمارتیں بوسیدہ ہوچکی ہے جبکہ علاقے کی 50 فیصد آبادی نے سرکاری زمین پر رہائش اختیار کی ہوئی ہے۔سوگن شوپیان کے شاہد احمد کا کہنا تھا کہ لوگ پچھلے تین دہائیوں کے پر آشوب حالات سے نجات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ووٹ ڈالنا ہے لوگ چاہیے جس کو بھی ووٹ دیں، لیکن لوگ اس وقت جموں وکشمیر میں امن،ترقی اور خوشحالی کے حق میں اپنی رائے کا استعمال کررہے ہیں۔ شرمال کے لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ ووٹ کے ذریعے اپنے دیانتدار نمائندے کا انتخاب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہمیں بجلی کے بل کھپت سے زیادہ مل رہے ہیں، چونکہ پانچ سالوں سے کوئی حکومت نہیں ہے، ہم اپنی آواز اٹھانے سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں ہمارے مسائل سننے کیلئے کوئی تیار نہیں۔چتراگام علاقے میں قائم پولنگ مرکز میں بھی دوپہر 2 بجے تک انتہائی کم رائے دہندگان نے اپنی رائے کا استعمال کیا تھا۔یہاں قائم پولنگ مرکز میں704 میں سے دوپہر تک 104 ووٹ ڈالے گئے تھے۔اس علاقے میں جماعت اسلامی سے وابستہ سینئر رکن شاہ اورنگزیب اور اس کے اہل ہ خانہ نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا۔ترکہ وانگام میںرائے دہندگان کا کہنا تھا کہ وہ کسی خوف کے بغیر ووٹ کا استعمال کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ بدلائو اور بہتری کیلئے اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں۔ انتخابی مراکز پر بزرگ مردو خواتین کو بھی ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ کئی ایک بزرگوں کو سہارا دیکر گاڑیوں کے ذریعے ووٹنگ مراکز تک پہنچایا گیا۔دیگر پارلیمانی نشستوں کی طرح راجوری۔اننت ناگ نشست پر بھی جماعت اسلامی سے وابستہ ارکان کی خاصی تعداد نے اپنی رائے کا استعمال کیا۔