نیوز بیورو
شوپیان//جنوبی ضلع شوپیان کے جنگلی علاقے مجہ مرگ میں سیکورٹی فورسز کیساتھ ایک مختصر شبانہ تصادم آرائی کے دوران تین ملی ٹینٹ جاں بحق کئے گئے۔پولیس نے بتایا کہ شوپیان سے 14 کلومیٹر دور واقع مجہ مرگ زینہ پورہ میں فسٹ آر آر اور 178بٹالین سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر منگل اعلیٰ الصبح محاصرے میں لیا اور ملی ٹینٹوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔انہوں نے کہاکہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا او راس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔
اْن کے مطابق مختصر جھڑپ میں تین مقامی جنگجو ہلاک ہوئے۔کشمیر زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی )وجے کمار نے بتایا کہ شوپیاں کے مجہ مرگ گاوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب اس گاوں کو محاصرے میں لے لیا۔انہوں نے بتایا کہ منگل اعلیٰ الصبح سلامتی عملے نے جوں ہی مشتبہ مقام کی اور پیش قدمی شروع کی تو وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔اْن کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تین ملی ٹینٹ مارے گئے جن کی شناخت لطیف لون ساکن شوپیاں اور عمر نذیر ساکن اننت ناگ کے بطور ہوئی ہے۔اے ڈی جی پی نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹینٹ لطیف لون کشمیری پنڈت پورن کرشن بٹ کی ہلاکت میں ملوث تھا جبکہ عمر نذیر نامی ملی ٹینٹ غیر مقامی شہری بہادر تھاپا ساکن نیپال کی ہلاکت میں ملوث رہا ہے۔انہوں نے بتایاکہ تصادم کی جگہ اسلحہ و گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ادھر دفاعی ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ شوپیاں کے دور افتادہ علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں تین مقامی جنگجو مارے گئے۔ ترجمان کے مطابق مہلوک جنگجووں کی شناخت عمر نذیر بٹ ساکن بونہ دیلگام اننت ناگ، دانش حسین ککرو ساکن قاضی ہمام بارہ مولہ اور لطیف لون ساکن کچہ ڈورہ شوپیاں کے بطور ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں لشکر طیبہ کے ساتھ وابستہ تھے ۔ دانش حسین نے حال ہی میں ملی ٹینٹ تنظیم میں شمولیت اختیا رکی تھی۔