زینہ پورہ تقریباً ملی ٹینسی سے پاک کوئی بھی مذہب انسانیت کے قتل کی تعلیم نہیں دیتا

  جموں کشمیر میں مستحکم امن سرحد پار ہضم نہیں ہوتا، ملکر مقابلہ کرنا ہوگا:دلباغ سنگھ

شاہد ٹاک

شوپیان//جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ زینہ پورہ شوپیان کا علاقہ لگ بھگ ملی ٹینسی سے پاک ہے۔تھانہ دیوس کے موقعہ پر زینہ پورہ شوپیان پولیس اسٹیشن میں ایک تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ زینہ پورہ علاقہ پہلے ملی ٹینسی کامرکز ہوا کرتا تھا لیکن اب سیکورٹی فورسز اور پولیس کارروائیوں کی بدولت اس علاقے میں ملی ٹینسی کے بھرتی عمل میں خاطر خواہ کمی آگئی ہے اور یہ علاقہ تقریباً ملی ٹینسی سے پاک قرار دیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے نوجوان اب بڑے جوش و جذبے کے ساتھ پولیس فورس میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں نوجوان یہاں روزگار کے لیے آئے ہیںاور علاقے کے لوگ اب ترقی چاہتے ہیں۔ لیکن پھر بھی کچھ لوگ ایسے ہوں گے جنہیں یہ باتیں ہضم نہیں ہوں گی۔انکا کہنا تھا کہ کچھ عناصر جموں و کشمیر میں امن کو دیکھ کر پریشان ہیں اور اسے خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کے علاوہ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس امن کو مزید مستحکم کریں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے گزشتہ تین دہائیوں میں جان و مال کی تباہی کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وقت ماضی کو بھلانے اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے موجودہ امن کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کا ہے۔

 

بے گناہوں کے قتل کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ کوئی بھی مذہب انسانیت کے قتل کی تعلیم نہیں دیتا، بے گناہوں کے قتل کا درس دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں ان لوگوں کو روکنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا جو امن، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے خلاف ہیں۔ڈی جی پی نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو تباہی کے راستے پر کھینچنے کے لیے ہتھیار بھیج رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسزکے مضبوط ردعمل کے ساتھ نوجوانوں کی طرف سے مسترد ہونے کے ساتھ، یہ اب ہماری نوجوان نسل کو نقصان پہنچانے کے لیے منشیات کو دھکیل رہا ہے” ۔انہوں نے کہا، “ہمیں اس رجحان کو روکنے کے لیے باہمی طور پر کھڑے ہو کر کام کرنا ہو گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار ملی ٹینسی کے تربیتی کیمپ، لانچنگ پیڈ اب بھی فعال ہیں اور لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد سے دراندازی کی کوششیں کی گئیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز نے ان میں سے بہت سے دراندازوں کا سراغ لگایا جو یہاں چھپے ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ “رواں سال کے دوران لشکر اور جیش سے وابستہ تقریباً 3 درجن پاکستانی ملی ٹینٹوں کو بے اثر کر دیا گیا جس سے جموں و کشمیر میں مصیبت کو ہوا دینے میں پاکستان اور اس کی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا اشارہ ملتا ہے،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس، سیکورٹی فورسز اور جموں و کشمیر کے عوام کے درمیان رابطے جاری رہیں گے، ان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے اور امن کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ موسم سرما کے آغاز سے پہلے دراندازی کی کچھ مزید کوششیں کی جائے گی۔اس سے پہلے اپنی تقریر میں، ڈی جی پی نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے موجودہ امن کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔دلباغ سنگھ نے فنانشل کمشنر(ایڈیشنل چیف سکریٹری) محکمہ داخلہ جموں و کشمیر، آر کے گوئل کے ساتھ شوپیان میں تھانہ دیوس زینہ پورہ پولیس اسٹیشن کی ایک تقریب کی صدارت کی۔انہوں نے دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر ان لوگوں کو روکنے کے لیے کام کرنا ہوگا جو امن، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے خلاف ہیں۔ڈی جی پی نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں کا سفر کرنے والے نوجوانوں کو ملک کے نباتات اور حیوانات کی وسعت کا علم ہوگا جو کہ فطرت میں منفرد ہے جس میں مختلف عقائد، ذاتوں، رنگوں کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں۔