سری نگر// جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سری نگر میں بدھ کو دوپہر کے وقت آنے والے زلزلے کے باعث ائرپورٹ روڑ پر زیر تعمیر اڑھائی کلو میٹر طویل رام باغ جہانگیر چوک فلائی اوور کا ایک گرڈر گرآیا ۔ گرڈر گرنے کے اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ تاہم گرڈر کی زد میں آنے والے کرین کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہ حادثہ آلوچی باغ کے نذدیک پیش آیا ہے۔ فلائی اوور پر کام کرنے والی اکنامک ری کنسٹرکشن ایجنسی (ارا) کے ڈائریکٹر ستیش رازدان نے بتایا کہ مذکورہ گرڈر تنصیب کے دوران گرآیا ہے۔ انہوں نے بتایا ’گرڈر کو کرین کی مدد سے ستونوں پر چڑھایا جارہا تھا۔ ہوسکتا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے کرین کا توازن بگڑا ہو اور نتیجتاً گرڈر کرین پر گرآیا۔ یہ بات بالکل بے بنیاد ہے کہ گرڈد زلزلے کی وجہ ستونوں کے اوپر سے کرین پر گرآیا ہے۔ ہم نے حادثے کی تفصیلات جمع کرنا شروع کردیا ہے‘۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گرڈر کے کرین پر گرنے کے واقعہ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ موقع پر پہنچنے والے یو این آئی کے ایک نامہ نگار کو آلوچی باغ کے رہائشیوں نے بتایا کہ حادثے کے شکار ہونے والے گرڈر کو گذشتہ شام نصب کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا ’شاہد اس کو ابھی ستونوں کے ساتھ جوڑنا باقی تھا‘۔ محکمہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ’اس کو ستونوں کے ساتھ فکس کرنا ابھی باقی تھا‘۔ اس دوران سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر نیشنل کانفرنس ترجمان جنید عظیم متو کے ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’میں امید کرتا ہوں کہ فلائی اوور کے ایک حصے کو مکمل کرنے کے سلسلے میں مقرر کی گئی ڈیڈ لائن کو عبور کرنے کے لئے فلائی اوور کی سیفٹی اور کوالٹی کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘۔ جنید متو نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ’رام باغ جہانگیر چوک فلائی اوور کے ایک حصے کے زلزلے سے گرنے سے متعلق رپورٹیں خطرناک ہیں۔ چونکہ روڑ کو ٹریفک کے لئے کھلا رکھا گیا ہے، اس کے پیش نظر اس حادثے کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے‘۔