بلال فرقانی
سرینگر//جموں و کشمیر حکومت نے خالی اسامیوں، محکمانہ ترقیوں اور دیگر کاروائیوںسمیت انتظامی مسائل حل کیلئے منگل کو اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ عمومی انتظامی محکمہ کے کمشنر سیکریٹری کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ کا مقصد خالی اسامیوں کو پْر کرنا، غیر مشتہر پوسٹوں کا جائزہ لینا اور محکمانہ کارروائیوں میں تاخیر کے مسائل کا جائزہ لینا ہے۔ حکومت متعلقہ انضباطی کارروائیوں کے زیر التوا کیسوںکا جائزہ لینے جارہی ہے اور ان کے فوری اور منصفانہ حل کو یقینی بنائے گی۔سیول سیکریٹریٹ جموں میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں سروس سلیکشن بورڈ اور پبلک سروس کمیشن کے سیکریٹریوں کومیٹنگ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔جو بھرتی بورڈوں کوروانہ کی گئی اسامیوں سے متعلق تفصیلات، غیر مشتہر اسامیوں اور زیر التواء سلیکشن پوسٹوں کی تازہ ترین صورتحال سے متعلق جانکاری فراہم کریں گے۔سرینگر میں موجود افسران غیر مجازی طور پر میٹنگ میں شرکت کریں گے جبکہ محکمہ جاتی ترقیوں اور انضباطی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات کی معلومات کیلئے انتظامی سیکریٹریوں کو بطور نوڈل افسران میٹنگ میں شرکت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق میٹنگ میں جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن اور جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ کو بھیجے گئے خالی اسامیوں کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائیگا، جس کا مقصد ان اسامیوں کو تیزی سے پْر کرنا ہے جو طویل عرصے سے خالی پڑی ہیں۔ میٹنگ میں غیر مشتہر خالی جگہوں کو پر کرنے پر بھی بات چیت ہوگی، تاکہ بھرتی کے عمل میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس بات کا ذکر حال ہی میں عمومی انتظامی محکمہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک مراسلے میں بھی کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کئی محکموں نے دستیاب اسامیوں کی صحیح تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔مکتوب میں کہا گیا تھا کہ اس کے علاوہ، کچھ محکموں نے ایسی اسامیوں کو شامل کیا ہے جن کیلئے پہلے ہی درخواستیں متعلقہ بھرتی ایجنسیوں کو ارسال کی جا چکی ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ، میٹنگ میں زیر التوا محکمانہ انتخاب کے معاملات اور محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں کی تاخیر کو حل کرنے پر بھی بات کی جائے گی، جو سرکاری ملازمین کی کیریئر کی ترقی کیلئے اہم ہیں۔ عمومی انتظامی محکمہ نے تمام انتظامی سیکریٹریوں کو محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں کے انعقاد سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے، اور اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ اس عمل کی نگرانی کی جا سکے۔ اس کمیٹی کا پہلا اجلاس فائنا نشل کمشنر (ایڈیشنل چیف سیکریٹری) کی زیر صدارت ہو چکا ہے، اور محکموں کو 10 دنوں کے اندر معلومات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔