عظمیٰ نیوز سروس
لندن//ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ سمارٹ فون کے استعمال کی وجہ سے نوجوان خواتین سماجی اضطراب کے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ جنس کا تعلق سمارٹ فونز کے استعمال میں گزارے گئے وقت اور آن لائن دوسروں کے منفی انداز میں جانے کے خوف سے ہے۔محققین کی ایک ٹیم نے کہاکہ نوجوان خواتین سمارٹ فون کے زیادہ استعمال کی وجہ سے زیادہ سماجی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔میڈرڈ، اسپین میں ‘یورپی سائکائٹرک ایسوسی ایشن کانگریس 2025’ میں پیش کی گئی اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنس ضرورت سے زیادہ اور پریشانی (نفسیاتی یا رویے پر انحصار) اسمارٹ فون کے استعمال میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جس میں نوجوان خواتین کو دیگر جنسوں کے مقابلے زیادہ سماجی اضطراب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔”یہ نتائج جنسوں کے درمیان سنگین فرق کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ خواتین کے سمارٹ فون کے ہاتھوں ذہنی خرابی کا شکار ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے،” اس تحقیق میں سماجی تعاملات، کم جذباتی سمجھ بوجھ اور سمجھی جانے والی سماجی مدد میں تغیرات کا بھی انکشاف ہوا ہے جو سمارٹ فون کے مسائل کے استعمال کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔اس تحقیق میں 400 نوجوان بالغ (اوسط عمر 25.9)، 104 مرد، 293 خواتین اور تین دوسری جنس شامل تھیں۔محقیقین کا کہنا ہے کہ “ہمارے نتائج پچھلے مطالعات میں اضافہ کرتے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین کو بڑھتی ہوئی تکالیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس لیے انہیں دیگر جنسوں کے مقابلے میں اضافی توجہ، رہنمائی اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ سمارٹ فون کے استعمال کے مسائل کی نشاندہی کی جا سکے اور اس سے کیا ہوسکتا ہے۔”اس کی وجوہات اور اثرات کو مزید سمجھنے کے لیے ہمارا مسلسل کام نوجوان نسل کے درمیان ان مسائل کو حل کرنے کی کلید ہے۔””تقریبا 100 فیصد جنریشن کے پاس سمارٹ فون ہے اور وہ استعمال کرتے ہیں۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سمارٹ فون اور سوشل میڈیا کا استعمال اس عمر کے لوگوں میں ذہنی پریشانی، خود کو نقصان پہنچانے والے رویے اور خودکشی میں اضافے کے عوامل ہیں۔”اتوار کو طبی محققین نے اپنی ایک تحقیق کے نتائج کو سامنے لاتے ہوئے کہا ہے کہ سمارٹ فون کے استعمال سے خواتین میں زیادہ بے چینی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور خواتین کے دماغ پر اثر انداز ہورہا ہے۔