Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

زکوٰۃ اور صدقۂ فطر کی اہمت فکر انگیز

Mir Ajaz
Last updated: March 30, 2025 10:46 pm
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE

مفتی نذیر احمد صوفی قاسمی

زکوٰۃ اسلام کا ایک اہم رکن ہے ایک اہم فریضہ ہے۔ قرآن و حدیث میں بڑی اہمیت سے اس کو بیان کیا گیاہے۔ لہٰذا زکوٰۃ کا منکر کافرہے۔ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے دور خلافت میں کچھ قبیلوں نے زکوٰۃ دینے سے انکار کر دیا تو حضرت ابوبکرؓ نے فرمایا کہ میں ان سے جہاد کروں گا، خدا کی قسم جس نے نماز اور زکوٰۃ میں فرق کیا یعنی نماز کو تو فرض سمجھے مگر زکوٰۃ کی فرضیت کا انکار کرے تو میں اس سے ضرور ضرور قتال کروں گا۔ زکوٰۃ مال کا حق ہے، اللہ پاک نے اس حق کی ادائیگی کو فرض قرار دیاہے۔ لہٰذا جو اس فرضیت کا انکار کرے گا، میں اُس سے جہاد کروں گا، مزید فرمایا خدا کی قسم اگر وہ اونٹ کا چھوٹا بچہ دینے سے بھی انکار کریں گے جو وہ رسول اللہؐ کے سامنے دیتے تھے تو اس پر بھی میں ان سے جہاد کروں گا ۔ حضرت ابوبکرؓ کا امت پر بڑا احسان ہے کہ آپؓ نےبڑے نازک موقع پر اُمت کو سنبھالا ہے۔اگر آپ ؓ پوری قوتِ ایمانی کے ساتھ کھڑے نہ ہوتے تو پتہ نہیں آج اس فریضہ کا کیا حال ہوتا؟ لہٰذا جن مسلمان مردوں اور عورتوں کو اللہ پاک نے مال و دولت سے نوازاہے
اور جن کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے 52 تولہ چاندی موجود ہو یا ان میں سے ایک کے برابر رقم موجود ہو، تو ان حضرات پر سال گزرنے کے بعد زکوٰۃ واجب ہے اور اگر انہوں نے اس فریضہ کو ادا نہیں کیا تو اللہ کی سزا کے مستحق ہو جائیں گے، جیسا کہ اللہ پاک نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایاہے کہ یا رسول اللہؐ! جن لوگوں کے پاس سونا اور چاندی ہے اور وہ اس کو اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے، یعنی اس کی زکوٰۃ ادا نہیں کرتے تو ایسے لوگوں کو درد ناک عذاب کی خوشخبری سنا دیں۔ حدیث پاک میں نبی پاکؐ نے ارشاد فرمایا کہ جس مال کی زکوٰۃ ادا نہیں کی گئی تو دنیاوی اعتبار سے اس کو نقصان ہے اور آخرت کے اعتبار سے بھی اس کو نقصان ہے۔ اللہ پاک ہم سب کی حفاظت فرمائے اور یہ ذہن میں رہے کہ ہمارے پاس جو سونا چاندی ہے، اس کی زکوٰۃ موجودہ قیمت کے اعتبار سے ادا کرنا ہے۔ خریدے ہوئے دام اور قیمت کا اعتبار نہ ہوگا، اسی طرح جو مال تجارت ہے تو اس کی زکوٰۃ بھی موجودہ قیمت کے اعتبار سے ادا کی جائے گی، یعنی وہ مال کتنے میں بک سکتا ہے اس کا اعتبار ہوگا۔ یا د رہے کہ اصول اور فروع کو ہم زکوۃ نہیں دے سکتے ہیں ۔اصول ان کو کہتے ہیں جن سے آدمی پیدا ہوا ہو، جیسے ماں باپ ، دادا دادی، پر دادا پر دادی آخر تک نانا نانی، پر نانا پرنانی آخر تک اور فروع یعنی اس کی اولاد اور ان کا سلسلہ جیسے، بیٹے، بیٹیاں، پوتے، پوتیاں، نواسے، نواسیاں نیچے تک۔ اسی طرح شوہر اپنی بیوی کو اور بیوی اپنے شوہر کو زکوٰۃ نہیں دے سکتے ہیں۔ ان کے علاوہ دوسرے رشتہ داروں کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔ جیسے بھائی بہن ، بھتیجہ بھتیجی ،بھانجا بھانجی، چچا خالہ، مامو، پھوپھی اور ان سب کی اولاد کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔ اگر رشتہ دار غریب، مسکین ہیں تو پہلے ان کا حق ہے، ان کو دیں گے تو دوگنا ثواب ملے گا۔ ایک صدقہ کا دوسرا صلہ رحمی کا۔ اسی طرح مدارس، جہاں غریب طلبہ رہتے ہوں، ان کے کھانے پینے کا انتظام مدرسہ کی طرف سے ہو تو ایسے مدارس میں بھی زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔ زکوٰۃ کی رقم طلبہ پر خرچ کی جائے اس میں بھی دو گنا ثواب ہے۔ ایک غریب طلبہ کی پرورش اور ایک اشاعت دین۔ مسجد، مدرسہ کی تعمیر، ہسپتال اور مسافر خانہ میں زکوۃ نہیں دے سکتے ہیں، ان میں زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے۔ اگر کسی نے دے دی تو زکوۃ ادا نہیں ہوگی۔
صدقہ فطر: جو مسلمان اتنا مالدار ہو کہ اس پر زکوٰۃ واجب ہو یا اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے، لیکن ضروری اسباب سے زائد اتنے قیمت کا مال و اسباب ہے جتنی قیمت پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے، یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا مال و اسباب ہے تو اس پر عید الفطر کے دن صدقہ دینا واجب ہے، چاہے وہ مال تجارت کا ہو یا تجارت کا نہ ہو۔ چاہے اس پر سال گزر چکا ہو یا نہ گزرا ہو، اس پر صدقہ فطر واجب ہے۔
عید الفطر میں صدقہ اس لیے مقرر کیا گیا ہے کہ اول تو اس کے سبب عید الفطر کے شعار الہٰی میں سے ہونے کی تکمیل ہے۔ دوسرے یہ کہ اس میں روزے داروں کے لیے گناہوں سے پاکیزگی اور ان کے روزے کی تکمیل ہے۔ جس طرح کہ نماز میں فرائض کی تکمیل کے لیے سنتیں مقرر کی گئی ہیں ایسے ہی یہ صدقہ مقرر ہواہے ۔ عید کی صبح صادق کے وقت یہ صدقہ واجب ہوتا ہے تو اگر کوئی شخص فجر کا وقت آنے سے پہلے فوت ہو گیا ہو، اس پر صدقہ فطر واجب نہیںہے، اس کے مال میں سے نہ دے دیا جائے۔ اسی طرح جو بچہ صبح صادق کے بعد پیدا ہوا ہو، اس کی طرف سے بھی صدقہ فطر واجب نہیں ہے (در مختار ) یہی حکم ہے اس شخص کا جو صبح صادق سے پہلے فقیر ہو گیاہے اس شخص پر بھی صدقہ فطر واجب نہیںہے۔مستحب یہ ہے کہ عید کے دن نماز سے پہلے یہ صدقہ فطر دیا جائے اور اگر عید کے دن نہ دیا جائے تو معاف نہیں ہوا ، اب کسی دن اس کی قضا کرنی لازمی ہے اور اگر اس کو رمضان المبارک میں ہی ادا کر دیا تب بھی ادا ہو گیا ۔ صدقہ فطر کے مستحق بھی وہی لوگ ہیں جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں، یعنی ایسے غریب لوگ جن کے پاس اتنا مال نہیں ہے جن پر صدقہ فطر واجب ہوتا ہے۔ صدقہ دینے میں اپنے غریب رشتہ داروں اور دینی علم کے سیکھنے والوں کو مقدم رکھنا افضل ہے ۔
(استاذ الحدیث دارالعلوم فرقانیہ سرینگر)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

کالممضامین

! دُنیا میںحقائق کو مٹانے کا بڑھتا ہوا رُجحان دنیائے عالم

July 9, 2025
کالممضامین

وادیٔ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی دائمی روح| جہاں ایشورتاپہاڑوں سے کلام کرتی ہے آستھا و عقیدت

July 9, 2025
کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?