جموں //تعلیم اور سیاحت کی وزیر مملکت پریا سیٹھی نے کہا ہے کہ ڈیجیٹائزیشن کے آج کے دور میں سائنسی شعبے کو ترقی کی بلندیوں تک لے جانے کیلئے خواتین کو شامل کرنا لازمی ہے۔زنانہ کالج گاندھی نگر جموں اور جموں و کشمیر سائنس ، ٹیکنالوجی اینڈانوویشن کونسل کی طرف سے مشترکہ طور منعقد کئے گئے دور وزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں 50فیصد آبادی 25برس کی عمر سے کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر سال ملک کی آبادی میں 2.8کروڑ نوجوانوں کا اضافہ ہوتا ہے۔پریاسیٹھی نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو نصاب میں اختراعی نوعیت کی تبدیلی لانی چاہئے تاکہ ملک کو دنیا کا ہنر مندی کا بڑا مرکز بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ خواتین کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ مختلف ہنروں کی تربیت بھی دی جائے تاکہ وہ سماج میں ایک فعال کردار اد ا کرسکیں۔اس موقعہ پر جموں یونیورسٹی کی پروفیسر گیتا سمبل نے کلیدی خطبہ پیش کیا اور خواتین کو مختلف ہنروں کی تربیت دینے کے حوالے سے ایک پرزنٹیشن دی۔اس موقعہ پر کالج کی پرنسپل اور کچھ دیگر معزز شخصیات نے بھی خطاب کیا۔دریں اثنا پریا سیٹھی نے تواریخی مبارک منڈی ہیرٹیج کمپلیکس سے ایک بائیکرس ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ ریلی بسوہلی، بنی ،لوانڈ اور سرتل سے ہوتے ہوئے 19؍ مارچ2017ء جموں میں اختتام پذیر ہوگی ۔وزیرموصوفہ نے اس طرح کے مقابلے منعقد کرنے کیلئے محکمہ سیاحت کی سراہناکی۔ انہیں بتایا گیا کہ اس ریلی میں جموں ، احمد آباد ، دلی ، پنجاب ، ممبئی اور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 37بائیکر حصہ لے رہے ہیں جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں ۔ اس موقعہ پر محکمہ سیاحت کے کئی افسران بھی موجود تھے۔