گول//گول تتہ پانی روڈ پر جن زمینداروں کی اراضی آئی ہے انہیں16سال گزرنے کے بعد بھی معاوضہ نہیں دیا گیا اور اس اراضی پر کم معاوضہ بنائے جانے پر زمینداروں نے تشویش کا اظہار کیا ۔ تفصیلات کے مطابق16سال قبل گول تتاپانی روڈ جو کہ نیبارڈ کے تحت بن رہا ہے ابھی صرف4کلو میٹر ہی تعمیر ہوا اور اس سڑک میں جن زمینداروں کی اراضی آئی ہے انہیں ابھی تک کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا جبکہ اس سڑک کی زد میںپھلدار درخت بھی آئے ہیں ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ زمین لی گئی اس وقت وعدہ کیاگیا تھا کہ جلد ہی معاوضہ دے دیا جائے گا لیکن18سال گزرنے کے با وجود بھی انہیں معاوضہ نہیں دیاگیا ۔لوگوںکاکہناہے کہ آج مہنگائی آسمان چھو رہی ہے اور سرکاراس پرکوئی کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے ۔ اگر سرکار ان زمینداروں کو معاوضہ دیتی تو کئی بیروزگاروں کو روزگار مل سکے ۔انہوں نے کہا کہ سرکار ہمیں ان برسوں میں جو فصلات اور پھل ضائع ہو ا جواس اراضی سے نکلتا تھا اور آج کے ریٹ کے حساب سے معاوضے دے تا کہ اس مہنگائی کے دور میں ہم غریب عوام بھی کچھ کر سکیں ۔