مشتاق الاسلام
پانپور//زعفران کے مشہور علاقے پانپور اور اس کے ملحقہ دیہات چندہارہ، لیتہ پورہ، ووین، میج، ہٹی وارہ،کونیہ بل اور کھریو میں ان دنوں زعفران کے پھول چننے کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ ہر سال کی طرح امسال بھی 20اکتوبر سے 10نومبر تک ہزاروں کسان اس قیمتی فصل کی چنائی میں مصروف ہیں۔ تاہم کسانوں کے مطابق اس سال زعفران کی پیداوار میں تشویشناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ چندہارہ کے ایک کسان محمد اکبر نے بتایا کہ وقت پر بارشیں ہونے کے باوجود اس سال پیداوار میں 90فیصد تک کمی آئی ہے، جس نے کسانوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ ماہر زراعت چنی لال کے مطابق زعفران کی کم پیداوار کی متعدد وجوہات ہیں جن میں زمین کی زرخیزی میں کمی، زعفرانی زمین کی کم دیکھ بھال، وقت پر کھدائی اور دیگر زرعی عمل انجام نہ دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں نیشنل زعفران مشن کے باوجود زعفران کی زمینوں میں تیزی سے کٹا ہورہا ہے جبکہ ماحولیاتی آلودگی بھی پیداوار میں کمی کا ایک اہم سبب بن چکی ہے۔ قابلِ ذکر ہے کہ مرکزی سرکار نے نیشنل زعفران مشن کے تحت وادی میں زعفران کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے 365کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی تھی۔ اس کے باوجود پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے سے زعفران سے وابستہ کسان سخت مایوسی کا شکار ہیں۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے وقت پر اقدامات نہیں کئے تو آنے والے برسوں میں یہ تاریخی اور قیمتی فصل مزید زوال کا شکار ہوسکتی ہے۔