مشتاق الاسلام
دنیا بھر میں مشہور ضلع پلوامہ کے پانپور علاقے میں زعفران اراضی پر اس وقت کاشتکار سرسوں کے بیچ اگانے میں مصروف ہیں۔زعفران سے وابستہ کسان سیزن میں بارش نہ ہونے اور اراضی پر آبپاشی کے وسائل موجود نہ ہونے سے کافی مایوس نظر آرہے ہیں۔ گروورس کے ایک طبقے نے اراضی کے ایک بڑے حصے کو سرسوں کی کاشت میں تبدیل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔پانپور کے ایک گروور ہلال احمدحرہ کا کہنا ہے کہ اس نے تقریباً 3 کنال زعفرانی اراضی پر سرسوں کے بیچ بوئے ، کیونکہ اگست اور ستمبر میں موسم خشک رہنے سے زعفران کا بیچ مکمل سوکھ گیا ہے جس کے نتیجے میں امسال زعفران کی پیداوار کافی متاثر ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا لوگ موقعہ کا فائدہ اٹھاکر زعفران کی زمین پر سرسوں کی فصل اگانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ چندہار کے ایک اور کسان کا کہنا تھا کہ انہوں نے زعفران کے 12 کنال اراضی میں سے 6 کنال پر سرسوں اور مٹر کے بیچ بوئے کیونکہ زعفران کی فصل نسبتاً 90 فیصد ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زعفرانی سیزن کے دو مہینوں میں مسلسل خشک موسم رہنے سے پیداوار بری طرح متاثر ہوئی اور کسان پیداوار حاصل کرنے کیلئے دیگر منافع بخش فصلیں لگاکر اراضی سے اپنے مالی وسائل پیدا کررہے ہیں۔زعفران گروورس ایسوسی ایشن کے صدر فاروق احمد ڈار کا کہنا ہے کہ قومی زعفران مشن کے تحت ہر زمیندار کو فی کنال 25 ہزار روپے دئیے گئے اور زراعت محکمے کے تحت یہ مشن 2010 سے لیکر 2018 تک جاری رہا۔فاروق کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت نے کروڑوں کی رقم زعفرانی اراضی پر آبپاشی کیلئے( ڈرپ سسٹم) متعارف کرایا لیکن مشن پر 13 سال مکمل ہونے کے باوجود بھی محکمہ کسانوں کو یہ وسائل بہم پہنچانے میں ناکام رہاہے۔غلام نبی ڈار نامی ایک اور زعفران گروور نے تبدیلی کا محرک زعفران کی پیداوار میں کمی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ زعفران کی کاشت پرمنافع میں کمی کی وجہ سے زیادہ کسان اپنی اراضی پر سرسوں اور مٹر کی فصلیں اگانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی جانب سے یہ سلسلہ پچھلے 4 سالوں سے جاری ہے۔چیف ایگریکلچر آفیسر پلوامہ محمد اقبال خان نے کہا کہ مسلسل چار پانچ سالوں کے بعد زعفرانی زمین سے بیچ نکال کر اس میں سرسوں یا کوئی دوسرا فصل اگانا کسانوں کا روایتی طریقہ ہے اور یہ سلسلہ پہلے سے جاری تھا اور رہے گا۔زعفرانی اراضی پر آبپاشی کے وسائل نایاب ہونے پر انہوں نے کہا کہ زعفران اراضی پر بورویل لگائے گئے ہیںاور اس منصوبے پر کام جاری ہے۔