دیرپا ترقی میں اضافے کیلئے مربوط کاشت کاری کی ضرورت :جاوید ڈار
عظمیٰ نیوز سروس
گاندربل//وزیر برائے محکمہ زرعی پیداوار، دیہی ترقی و پنچایتی راج، اِمدادِ باہمی اور الیکشن جاوید احمد ڈار نے اتوار کو زرعی یونیورسٹی شہامہ میں لائیو اسٹاک شو2025 (پشو دھن میلہ) کے اختتامی تقریب کی صدارت کی ۔یہ تقریب سکاسٹ کشمیر اور جموں و کشمیر ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے اشتراک سے منعقد کی گئی تھی۔وزیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبے سماجی و اقتصادی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیںبالخصوص دیہی آبادی کیلئے جن کا روزگار انہی پر منحصر ہے۔ انہوں نے دیرپا ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کے لئے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، مالی معاونت، جدید ٹیکنالوجی کے اِستعمال، صلاحیت سازی اور مارکیٹ سے روابط کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی زِندگی میں بہتری اور دیہی معیشت کے فروغ کے لئے حکومت، نجی شعبے، تحقیقی اِداروں اور سول سوسائٹی کی اِجتماعی شرکت کی ضرورت ہے۔وزیر موصوف نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ مربوط کاشتکاری نظام اختیار کریں جس میں فصلوں، مویشیوں اور دیگر سرگرمیوں کو یکجا کیا جائے تاکہ پیداوار، منافع اور ماحولیاتی توازن میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسا طریقہ ٔ کار نہ صرف خطرات کو کم کرتا ہے بلکہ زراعت کودیرپا اور مضبوط بناتا ہے۔انہوںنے سکاسٹ کشمیر کے محکمہ جاتی سربراہان کو ہدایت دی کہ وہ اپنی تحقیق اور توسیعی پروگراموں کو کسانوں کے براہِ راست فائدے سے ہم آہنگ کریں اور اپنے کام کو لیبارٹریوں تک محدود نہ رکھیں۔ اُنہوں نے کہا کہ تحقیق کسان مرکوز ہونی چاہیے اور زمینی حقائق کے مطابق ہوجب کہ توسیعی خدمات کو جدید اختراعات اور ٹیکنالوجی گاؤں گاؤں تک پہنچانی چاہئے۔اس موقعہ پراُنہوں نے میلے میں مختلف سٹالوں کا معائینہ کیا اور نمائش کنندگان و کسانوں سے بات چیت کی تاکہ مویشی پروری کے فروغ میں ان کی کوششوں کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے مختلف زمروں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے شرکأ میں ایوارڈز اور اسناد بھی تقسیم کیں اور ان کی محنت و کارکردگی کو سراہا۔اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف ایگری کلچر پروفیسر شکیل احمد میر، ڈائریکٹر ایکسٹینشن ڈاکٹر ریحانہ حبیب کنٹھ، رجسٹرار پروفیسر عظمت عالم خان، ڈائریکٹر سٹریٹیجک پلاننگ ڈاکٹر ہارون رشید نائیک، ڈائریکٹر شیپ ہسبنڈری کشمیر ڈاکٹر رفیق احمد شاہ دیگر ضلعی افسران اور کسان کمیونٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔