بلال فرقانی
سرینگر// حکومت نے جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے ایک جامع زرعی پالیسی وضع کرنے کے لیے یو ٹی سطح کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام کو منظوری دی اور اس کی کمان انڈین کونسل فار ایگری کلچر ریسریچ(انڈین کونسل برائے زرعی تحقیق) کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منگلا راج کو سونپ کر4ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔حکم نامہ میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کے مقاصدعلم، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے ذریعے زراعت کو پائیدار زرعی معیشت میں تبدیل کرنا ہے۔
آرڈر میں بتایا گیا کہ اس کے اہداف میں اگلے 5 سالوں میں زرعی جی ڈی پی کی شراکت کو 4بلین ڈالر سے دوگنا کرکے 8بلین ڈالر کر دیا جائے گا جبکہ عوامی نجی شراکت داری(پی پی پی) نجی انٹرپرینیورشپ کے ذریعے بیج کی کثیر زنجیریں بنا کر معیاری بیجوں کے ساتھ صد فیصد’ایس ایس آر‘(جینیاتی اور جینومک تحقیق کے لیے بڑے مالیکیولرآلات و ساز و سامان)حاصل کرنا ہے۔ زرعی پالیسی کیلئے آئندہ5برسوں میں جو اہداف مقرر کئے گئے ہیں ان میںمعیاری پودے لگانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے صلاحیت پیدا کی جائے گی اور جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں 300 فعال اور منافع بخش ایف پی اوز قائم کئے جائیںگے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کے لئے مخصوص کردہ 900 کروڑ کا زرعی انفراسٹرکچر فنڈ حاصل کیا جائے گا اور اگلے 5 سالوں کے لیے سالانہ 2000 نوجوانوں کو پیشہ ورانہ مہارت کی تربیت دی جائے گی۔