مشتاق الاسلام
پلوامہ //ضلع پلوامہ میں سینکڑوں کنالوں پر پھیلی دھان کی فصل مسلسل خشک سالی اور محکمہ آبپاشی کی لاپرواہی سے تباہی کے دہانے پر پہنچ رہی ہے۔پلوامہ کے درجنوں علاقوں میں زرعی آراضی کو اس وقت آبپاشی کے بحران کا سامنا درپیش ہے۔ضلع میں خربوں روپے مالیت کی لاگت سے تعمیر کی گئی کئی اسکیمیں ناکارہ ہونے سے کسانوں کی محنت امسال رائیگاں ہونے کے آثار نمایاں دکھائی دے رہے ہیں،کیونکہ دریائے جہلم اور ندی نالوں میں پانی کی سطح کم ہونے سے بچے مزید آبپاشی پمپ بے کار ہونے لگے ہیں۔للہارہ پلوامہ علاقے میں آبپاشی کے پانی کی شدید قلت ہے۔لوگوںکا کہنا تھا کہ محکمہ آبپاشی نے چند سال قبل علاقے میں ایک سکیم بنائی ہے لیکن وہ پورے علاقے کو آبپاشی فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔مقامی کسان محمد مقبول پال نے بتایا کہ گزشتہ کئی سالوں سے انہیں آبپاشی کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔اس کاکہنا تھا کہ دھان کی کاشت سے قبل موسمی صورتحال کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے کسانوں نے محکمہ آبپاشی کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی،جنہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آبپاشی کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے لیکن ابھی تک زمینی سطح پر کچھ نہیں کیا گیا۔پاریگام پلوامہ میں بھی دھان کی فصلوں آبپاشی نہ ہونے کے سبب سوکھ رہے ہیں اور کسانوں نے زرعی محکمے سے علاقے میں فصل کو بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر بورویل کھودنے کا مطالبہ کیا ہے۔پلوامہ کے رینزی پورہ میں دھان کی فصل مکمل طورختم ہوچکی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں آبپاشی نہر کو لوگوں نے باغبانی آراضی کی جانب موڑ لیا ہے جس سے علاقے میں تیس فیصد زرعی اراضی سوکھنے سے دھان کی فصل تباہ ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال مزید ایک دو دن اسی طرح رہی تو ان کی ساری فصل جس پر وہ انحصار کرتے ہیں تباہ ہو جاے گی۔محکمہ آبپاشی نے ضلع پلوامہ میں دھان کی کاشت کیلئے قریبا 30 چھوٹی بڑی آبپاشی اسکیمیں قائم کی ہے۔کسانوں کا کہنا ہے دریائے جہلم میں غیر قانونی طورریت نکالنے سے یہ اسکیمیں مکمل طور ناکام ہوچکی ہے۔ماہرین زراعت کہتے ہیں کہ یہ اسکیمیں جہلم میں انتہائی گہرائی لگنے سے 70 فیصد ناکام ہوچکی ہے اور اکثر مئی اورجون میں بارشوں کے نتیجے میں جہلم میں پانی کی سطح بڑنے سے مہینے دو مہینوں تک یہ اسکیمیں کام تو کرتی ہیں لیکن اس کے بعد جہلم میں پانی کی سطح کم ہونے سے اسکیمیں بے کار ہونے سے کسانوں میں مشکلیں پیدا ہوجاتی ہے۔دریں اثنا اس حوالے سے جب ایگزیکیٹو انجینئر آبپاشی سے رابطے کی کوشش کی گئی تو ان سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔ادھر تملہ ہال پلوامہ میں بھی لوگوں نے اس طرح کی شکایت کرتے ہوئے محکمہ دیہی ترقی (بی ڈی او آفس لاسی پورہ ) پر الزام لگایا ہے کہ بستی میں ایم جی نریگا سکیم کے تحت ندی نالوں اور آبپاشی نالیوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے سیب کے باغات سوکھنے کا خطرہ ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی برسوں سے وہ نہر سے گور کھاہ اور ڈونکل باغ میں آبپاشی نالوں کی صٖفائی اور تجدید و مرمت کا مطالبہ کررہے ہیں ۔لوگوں نے انتظامیہ کی مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ کھیتوں اور باغات کی پائیداری اور پیداواری صلاحیت کو یقینی بنایا جائے گا۔