Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

Mir Ajaz
Last updated: July 10, 2025 10:45 pm
Mir Ajaz
Share
6 Min Read
SHARE

غذا کیلئے زرعی اراضی کا ہونا ضروری ہے۔ساری غذا زمین سے پیدا کی جاتی ہے۔ایسے میں یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ زمین کے بغیر خوراک کا تصور محال ہے لیکن اس کے باوجود زرعی زمین کو غیر زرعی استعمال میں لایا جارہا ہے۔ لاکھوں کنال زرعی زمین کو پختہ جنگل میں تبدیل کیا گیا۔ایک وقت تھا جب کشمیر خوراک کے معاملے میں کم و بیش خود کفیل تھا لیکن آج حالت یہ ہے کہ قومی شاہراہ چند دن بند ہوجاتی ہے تو کہرام مچ جاتا ہے ۔ زرعی زمین سکڑتی ہی چلی جارہی ہے اور اب دانے دانے کیلئے ہمیں پنجاب اور دیگر ریاستوں سے درآمد ہونے والے اناج کا محتاج رہنا پڑتا ہے۔چاولوں سے لیکرگندم اور یہاں تک کہ سبزیاں بھی باہر سے آتی ہیں۔مردم شماری2011کے اعدادوشمار کے مطابق جموںوکشمیرمیں کاشتکاروں کی تعداد بتدریج کم ہوتی جارہی ہے اور جہاں 1961کی مردم شماری میں یہاںکاشتکاروں کی شرح75فیصد ریکارڈ کی گئی تھی وہیں گزشتہ سات دہائیوں کے دوران یہ شرح بتدریج گھٹ کر اب محض28.8فیصد رہ گئی ہے جس کا سیدھے سادھے الفاظ میں یہ مطلب لیا جاسکتا ہے کہ عوام کی غالب اکثریت اس آبائی پیشہ کو خیر باد کہنے پر کمربستہ ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ زرعی سرگرمیوں کو ترک کرکے غیر زرعی سرگرمیوں میں اپنامعاش تلاش کررہے ہیں اور اسی طرح زرعی اراضی بھی بدستور سکڑ رہی ہے۔اس ضمن میں گریٹر کشمیر میں گزشتہ روز شائع ایک رپورٹ کے مطابق محکمہ زراعت کے اعدادوشمار کے مطابق 1990میں کشمیر میں کل زرعی اراضی 2لاکھ 62ہزار ہیکٹر تھی تاہم 2012میں یہ سکڑ کر فقط ایک لاکھ62ہزار ہیکٹر رہ گئی اور اب 2023میں یہ مزید کم ہوکر صرف 1لاکھ29ہزار ہیکٹر تک ہی سمٹ کررہ گئی ہے۔اس کا سیدھا سا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ 25برسوں میں زرعی اراضی نصف کم ہوچکی ہے ۔ دوسری جانب آبا دی کا پھیلائو بھی ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ جہاں تک سرینگر شہر کا تعلق ہے تو نئے ماسٹر پلان کے مطابق اس کی وسعتوں میں 82فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور اب سرینگر کا رقبہ موجودہ416مربع کلو میٹر سے بڑھ کر766مربع کلو میٹر تک پہنچ گیا ہے ۔20سال تک چلنے والے نئے ماسٹر پلان 2015-2035کے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے موجودہ حدود کے علاقہ بڈگام ،گاندربل ،پانپور اور کھریو کی بلدیاتی حدود کے علاوہ سرینگر،بڈگام ،گاندربل ،پلوامہ ،بانڈی پورہ اور بارہمولہ کے6اضلاع کی12تحاصیل میں پڑنے والے 160دیہات بھی سرینگر شہر کی حدود میں شامل ہونگے ۔ویسے بھی شہر اب اتنی وسعت پاچکا ہے کہ یہ جہاں جنوب میں پلوامہ ضلع کے حدود میں داخل ہوچکا ہے وہیں وسط میں بڈگام ،شمال میں بارہمولہ ،بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع کے حدود میں شہر سرینگر کی کئی کالونیاں آباد ہوچکی ہیں۔غور طلب ہے کہ تمام کالونیاں زیادہ تر غیر قانونی اور بے ترتیب ہیں تاہم اس میں لوگوں کا کوئی قصور نہیں ہے۔آبادی بڑھتی جارہی ہے۔اس صورتحال میں رہائشی مکانوں کی تعداد میں اضافہ ہونا فطری امر ہے۔آخر لوگوں کو سر چھپانے کیلئے آشیانے تعمیر کرنے ہیں ،انہیں جہاں زمین ملی ،مکان تعمیر کیا۔شہر اور اس کے مضافات میں آج کل جو کالونیاں تعمیر ہورہی ہیں یا ہوچکی ہیں ،وہاں کبھی لہلہاتے ہوئے کھیت ہوا کرتے تھے۔اس طرح ہمیں مکانات تعمیر کرنے کیلئے اپنی زرعی اراضی کی قربانی دینا پڑرہی ہے۔نئے ماسٹر پلان میں زرعی اراضی پر مزید ایسی کالونیوں کی گنجائش رکھی گئی ہے کیونکہ جو شہر کے جو نئے حدود مقرر کئے گئے ہیں ،وہاں ابھی بھی کافی زرعی اراضی موجود ہے اور اگر موجودہ رجحان کو دیکھا جائے تو آنے والے ایام میں اس اراضی پر پختہ جنگل تعمیر ہونگے۔ یہ انتہائی پریشان کن صورتحال ہے۔اس پالیسی سے جہاں ہماری معیشت تباہ ہوکر رہے گی وہیں ہماری خود انحصاری کا جنازہ نکلے گا کیونکہ زرعی معیشت کے سکڑتے جموں وکشمیرمیں کوئی متبادل معیشت فروغ پذیر نہیں ہو پارہی ہے۔ صنعتی فروغ کی تو بات ہی نہیں ،یہاں کی مقامی معیشتوں،جن میں دستکاریاں شامل تھیں، کا جنازہ بھی نکل چکاہے۔ایسے میں زراعت ایک کلیدی شعبہ ہے جس پر تکیہ کیا جاسکتا تھا مگر شہر تو شہر دوردراز دیہات میں بھی زرعی اراضی تہس نہس ہورہی ہے۔سرکار کو بڑھتی آبادی کے پیس نظر لوگوں کی رہائشی ضروریات پورا کرنے کیلئے زرعی اراضی کو ختم نہیں کرنا تھا بلکہ سرکار کے پاس اس اراضی کی کمی نہیں جہاںپر ایک منظم طریقہ پر رہائشی کالونیاں تعمیر کی جاسکتی تھیں لیکن ایسا کیوں نہیں ہوا ،اس کا جواب بہتر انداز میں سرکار ہی دے سکتی ہے۔ جہاں تک لوگوں کا تعلق ہے تو انہیں بھی اس بڑھتے ہوئے رجحان کے منفی پہلوئوںپر غور کرنے کی زحمت گوارا کرنی چاہئے۔لوگ ضرور عالیشان مکان بنائیں۔انہیں آرام سے زندگی بسرکرنے سے کوئی نہیں روک سکتا لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ایسا وہ اپنی آنے والی نسلوں کی تقدیرکو دائو پر لگا کر کریں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ رہائشی تعمیرات کے وقت ہم اس بات کا خیال رکھیں کہ زرعی زمین محفوظ رہے اور زیادہ سے زیادہ بنجر زمین اور کاہچرائی ہی رہائشی مقاصد کیلئے استعمال ہو۔اس منصوبہ پر جتنی جلدی عمل کیا جاتا ہے ،اتنا ہی بہتر رہے گا ،ورنہ اس کے بھیانک نتائج کیلئے ہمیں تیار رہنے پڑے گا۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
سَمسَن، بڈگام میں موبائل نیٹ ورک غائب، طلباء شدید مشکلات سے دوچار
تازہ ترین
امرناتھ یاترا:بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 6 ہزار سے زیادہ یاتریوں کا دسواں قافلہ روانہ
برصغیر
وزیر صحت سکینہ اِیتو کا بدھل اور سرنکوٹ اسمبلی حلقوں میں شعبہ صحت کے منظرنامے کا جائزہ ماہر ڈاکٹروں کی کمی پر سخت اظہارِ تشویش
جموں
’’کلین جموں گرین جموں مہم‘‘ ہائی کورٹ نے جانی پور کمپلیکس میں شجرکاری مہم کا انعقاد کیا
جموں

Related

اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?