سرینگر //5فروری 2010کوبرین نشاط میںفورسزکے ہاتھوں جاں بحق کئے گئے زاہد فاروق کی برسی کے موقعہ پر کل ان کے گھر پر ایک دعائیہ مجلس منعقد ہوئی جس مقامی لوگوں کے علاوہ مختلف مزاحتمی جماعتوں کے لیڈروں اور کارکنوں نے شرکت کی ۔پیپلز فریڈم لیگ کا ایک وفد زاہد فاروق کی برسی پر ان کے گھر واقع برین نشاط گیا ۔وفد نے اس موقع پر زاہدفاروق کے اہل خانہ کے حوصلے اور عزم کو خراج تحسین ادا کرتے ہوئے اپنی بھرپور وابستگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زاہد فاروق کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل دوہرائی کہ وہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا کشمیری عوام کے تئیں ظلم و تشدد کا سنگین نوٹس لیں اور اس معاملے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ تحریک حریت کے لیڈر محمد رفیق اویسی کی قیادت میں عمر عادل ڈار، اشفاق احمد اور عبدالرشید پر مشتمل وفد نے تعزیتی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے زاہد فاروق کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ زاہد فاروق کو 2010ء کی عوامی تحریک کے دوران جرمِ بے گناہی کے نتیجے میں بھارتی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ زاہد فاروق ایک معصوم طالب علم تھا ۔ وہ کسی احتجاج یا مظاہرے کا حصہ نہیں تھا۔ اس کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ کشمیری مسلمان تھا۔ اسی کا خمیازہ اس کو بھگتنا پڑا۔مسلم خواتین مرکز کا ایک وفد چیئرپرسن یاسمین راجا اور انکے ہمراہ پارٹی لیڈران نے برین نشاط جاکرزاہد فاروق کے والدین کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا بڑے افسوس کی بات ہے کہ معصوم زاہد فاروق کے قتل میں ملوث بی ایس ایف آفیسر قانون کی گرفت سے آزاد گھوم رہا ہے اور ہمارا ماننا بالکل درست ہے کہ بھارتی عدالتوں میں کشمیریوں کو انصاف ملنا مشکل ہی نہیں ہے بلکہ نہ ممکن۔