Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
تعلیم و ثقافت

زاویہ نگاہ | کتابوںکے مطالعہ سے دوری نقصان دہ

Towseef
Last updated: January 16, 2024 12:20 am
Towseef
Share
6 Min Read
SHARE

قیصر محمود عراقی

جس طرح ہوا اور پانی کے بغیر جینا ممکن نہیں، اُسی طرح کتاب کے بغیر انسانی بقاء اور ارتقاء محال ہے ۔ کتاب نے علم کے فروغ اور سوچ کی وسعت میں بنیادی کردار ادا کیا ہے ۔ دنیا جب تحریر کے فن سے روشناس ہو ئی تو انسان نے چٹانوں ، درختوں کی چھالوں ، جانوروں کی ہڈیوں اور کھالوں ، کھجور کے پتوں ، ہاتھی کے دانت اور کاغذ غرض ہر شئے لکھنے کے لئے استعمال کی ،جس سے وہ اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکے ۔ بحیثیت مسلمان ہمارا کتاب کے ساتھ ایک خاص تعلق رہا ہے ، اس سلسلے میں ہم ایک شاندار تاریخ کے مالک ہیں کیونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ علم سیکھنا مسلمان کی میراث ہے ، لیکن ہم اس میراث کو کھوتے جا رہے ہیں۔ماضی میں تاتاریوں نے جہاں مسلمانوں کے سروں کے مینار تعمیرکئے وہیںمگر ہمارے قیمتی کتب خانوں کو بھی دجلہ کی گہرائیوں میں غرق کر دیا تا کہ مسلمان فکری، علمی اور ادبی لحاظ سے مفلس اور اپاہج ہو کررہ جائیں ۔
وہ کتابیں جو ہمارے اسلاف کی تحقیقات کا نچوڑ تھیں اور اُن کی سائنسی تحقیقات کی بنیادوں پر انہوں نے فلک بوس ایوان تعمیر کرتے گئے۔ حالانکہ اہل مغرب کی سائنسی تب و تاب میں ہمارے ہی آبا و اجداد کے خون جگر کی سرخی جھلکتی ہے ۔ کتاب ایک قوم کی تہذیب و ثقافت اور معاشی ، سائنسی اور عملی تر قی کی آئینہ دار ہو نے کے ساتھ ساتھ انسان کی بہترین دوست بھی ہوتی ہے، لیکن بد قسمتی سے ہمارے آنے والی نسل اس بہترین دوست سے د ور ہو تی جا رہی ہے اور ہمارے یہاں لکھنے اور تحقیق کا کام محدود ہو تا جا رہا ہے ۔ ہمارے طالب علم نصابی کتب میں اُلجھ کر رہ گئے ہیں ۔ ہماری شاندار تاریخ اور روایات ان کی نظروں سے پوشیدہ ہو تی جا رہی ہیں ، وہ مغرب کی دل فریبیوں میں کھو کر اپنے اسلاف کے سنہرے کارناموں سے بے خبر ہو تے جا رہے ہیں اور ہمارے کتب خانے ویران ، مٹی اور دھول سے اَٹے پڑے ہیں اور کتابیں چند لکڑی اور لوہے کی شلفوں میں مقید ہو کر رہ گئی ہیں ۔
فی زمانہ کتاب سے دوری کے حوالے سے کئی لوگ یہ دلیل بھی دیتے نظر آتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کی تر قی نے ہمارے نوجوانوں سے کتاب چھین کر انہیں موبائل اور بائیک تھما دی ہے، جس کی وجہ سے اس کے شوق اور مشغلے بدل کر رہ گئے ہیں اور کسی حد تک اس دلیل میں وزن بھی ہے ، لیکن صرف اس کو ہی مطالعے سے دوری کی واحد وجہ نہیں سمجھا جا سکتا کیونکہ ہم سے کئی گنا جدید تر قی یافتہ ممالک جیسے جر منی ، انگلینڈ ، فرانس اور امریکہ نے تو کتاب اور مطالعے سے اجنبیت کو جنم نہیں دیا ہے اور وہاں آج بھی لوگ اپنے فارغ اوقات کو گذارنے کے لئے کتاب پڑھنے کو تر جیح دیتے ہیں ۔ اس کے بر عکس آج ہماری لائبرریاں اس لئے ویران نظر آتی ہیں کیونکہ ان کی جگہ نیٹ کیفوں نے لے لی ہے ۔ ایک طرف یہ کہا جا تا ہے کہ علم کسی کی میراث نہیں ، لیکن دوسری طرف اسی تعلیم کو اس قدر مشکل بنایا جا رہا ہے جو مطالعے کے زوال کا ایک بہت بڑا سبب بنتا جا رہا ہے۔
کتب خانے کسی قوم کی ذہنی رفعت کا نشان ہو تے ہیں ، جس قوم کے کتب خانے قیمتی اور نایاب کتابوں سے پرُ ہو نگے اس قوم کا ذہنی شعور بھی اسی قدر پختہ ہو گا ۔ یہ وقت کی اشد ضرورت ہے کہ ہماری قوم کے مخیر حضرات ، دانشور حضرات ، علما حضرات اور والدین اپنی نوجوان نسل کو کتب بینی کی طرف راغب کر نے کے لئے اپنے حصے کا کردار نبھائیں ،ورنہ انٹر نیٹ کے دور میں ہماری نسل نو اپنے تاریخی ورثہ سے نا آشنا ہو جائے گی ۔ اس کے لئے ہر سطح پہ موجود اہل نظر اور صاحبان اختیار اور بالخصوص اساتذہ اور والدین کی اس جانب تو جہ دینی ہو گی اور نئی نسل میں مطالعے کا شغف پیدا کر نا ہو گا ۔ کتاب سے یہ بیزاری خصوصاً نوجوان نسل میں قومی المیے سے کم نہیں ، اس لئے نئی نسل میں کتابوں سے رغبت پیدا کر نے کی اشد ضرورت ہے۔
رابطہ۔6291697668

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لداخ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ | شیوک روڈ پر پھنسے دو شہریوں کو بچا لیا گیا
جموں
کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی لاش برآمد پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کی
خطہ چناب
سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کی حادثاتی موت
جموں
سکولوں کے نئے اوقات کاررام بن ۔ بانہال سیکٹر کے سکولوں کیلئے غیر موزوں میلوں کی پیدل مسافت کے بعد طالب علموں سے آن لائن کلاسز کی توقع زمینی صورتحال کے منافی
خطہ چناب

Related

تعلیم و ثقافتکالم

اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کوبروئے کار لائیں حقائق

July 8, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

تعلیم پر فحاشی کا افسوس ناک سایہ! | بے حیائی اور بداخلاقی فروغ پارہی ہے فکروادراک

July 8, 2025
تعلیم و ثقافت

ہماری تعلیم آج بھی موسم کی محتاج کیوں؟! | مستقبل کے لئےچھٹی نہیں، تیاری چاہئے

July 8, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

! سادگی برائے تازگی میری بات

June 23, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?