Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

ریگنگ افسانہ

Mir Ajaz
Last updated: October 9, 2022 12:58 am
Mir Ajaz
Share
11 Min Read
SHARE

ریحانہ شجر

سارہ ڈیسوزہ نے بڑے اعتماد کے ساتھ گیٹ کے اندر داخل ہوکر گاڑی پارکنگ میں لگادی اور خراماں خراماں اپنے ڈپارٹمنٹ کی اور جانے لگی ۔ دائیں بائیں اس طبی کالج کے سینئر طلباء نیا داخلہ پانے والے طلباء کی ریگنگ کرنے کے لئے تیا ر بیٹھے تھے۔ اکثرنئےطلباء سہمے ہوئے لگ رہے تھے لیکن سارہ ڈیسوزہ میں ذرا بھی خوف نہیں تھا۔ سینئرز نے سارہ کو آتے دیکھ کر ایک دوسرے سے کہا‘ نئی تتلی آرہی ہے۔ سارہ ڈیسوزہ نے قریب پہنچ کر سب کو ’ہیلو، کہا۔ سینئر طلباء نے واپس ہیلو کہہ کے پہلے نام پوچھا اور اسکے بعد سوالوں کی بو چھاڑ شروع کی ، پھر ننگے پاوٗں کالج کےصدر دروازے تک چلنے کو کہا جو کافی دور تھا۔ ہر سوال کے جواب کے بعد سارہ ڈیسوزہ نے کہا میں میں ننگے پاوں صدر دروازے تک چلنے کو تیار ہوں لیکن ایک شرط پر، ابھی سارہ نے اپنی بات پوری نہیں کی تھی کہ ایک لڑکی نے کہا ’سارہ تمہارے حوصلے کی داد دینی پڑےگی، کالج کا پہلا دن اور شرط بھی رکھی جارہی ہے۔ ایک اور لڑکےنے کہا’ چلو بولو کیا شرط ہے تمہاری ،مس سارہ ڈیسوزہ ‘۔ سارہ نے کہا ’آپ سب لوگ بھی میرے ساتھ گیٹ تک ننگے پاوں چلو گے‘۔ سارے سینئرز ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے۔ایک اور سینئر نے کہا یہاں کسی کی کوئی چالاکی نہیں چلتی جیسا کرنے کو کہا گیا ہے ویسا ہی کرو۔ سارہ نے کہا ، آپ شاید بھول رہے ہیں کہ ریگنگ ملک کے قانون کے خلاف ہے۔ سارے سینئرز نے کہا ہم ریگنگ نہیں کرتے ہیں ۔ لیکن نئے لوگوں کے ساتھ تعارف تہذیبی روایت بھی ہے اور لازمی بھی ۔
سارہ نے کہا اسے تعارف نہیں کہتے ،تعارف ایک دوسرے کے ساتھ جان پہچان کرنے کا نام ہے۔ تنگ کرنے کو تعارف کا نام نہ دو۔ سینئرز میں سے کسی نے کہا آپ کو سمجھانا پڑے گا کہ ریگنگ کس چڑیا کو کہتے ہیں ۔ نیا داخلہ پانے والی ایک لڑکی نے سارہ کو اشارہ کرکے کہا ،معافی مانگ کر بات کو ختم کردو کیا فائدہ ہے سینئرز کے ساتھ لڑائی مول لینے کا۔
سارہ نے کہا ’معافی میں کیوں مانگوں ،تنگ ان لوگوں نے کیا ہے ،معافی ان کو مانگ لینی چاہے‘۔
سینئرز نے کہا ’ مس سارہ ڈیسوزہ آپ بہت نڈر ہو۔ سارہ ڈیسوزہ نے کہا میں کسی سے نہیں ڈرتی۔ ایک لڑکی نے کہا اگر ہم نے تم کو ڈر ایاتو کیا کر لو گی ،کیونکہ ہمیں ڈرانا آتا ہے‘۔
سارہ ڈیسوزہ نے کہا ، دیکھتے ہیں کون کس کو ڈراتا ہے۔ کئی طلباءکو سارہ ڈیسوزہ کی باتیں کھٹکنے لگی۔
ریگنگ سکارڈ کو گشت کرتے دیکھ سارے طلباءتتر بتر ہوگئے، اور متعلقہ تدریسی کلاسوں کا رخ کرنے لگے۔
دوسرے دن سارہ ڈیسوزہ نے ایک لڑکی سے پوچھا’ کالج کے انتظامی امور کار دفتر (ایڈمنسٹریٹو بلاک )کس طرف ہے‘ ۔
ا س لڑکی نے کہا آپکی بائیں طرف ، اسکے بعددائیں جانب مڑ کے جودروازہ ہے ،وہی انتظامی امور کا دفتر ( ایڈمنسٹریٹو بلاک )ہے۔
سارہ ڈیسوزہ اس لڑکی کو تھینک یو کہہ کے چلی گئی۔
اس لڑکی نے دوسرے ساتھیوں کو اشارہ کرکے ہا ’ آجائو، کام ہوگیا ‘اور انہوں نےسارہ ڈیسوزہ کے پیچھے جاکر دروازہ باہر سے بند کیا ۔ یہ اس طبی کالج کا لاش گھر تھا، غلط پتہ بتا کر اس لڑکی نے سارہ کو لاش گھر بھیج دیا جہاں کئی لاشیں تھیں۔ سارہ ڈیسوزہ نے لاشیں دیکھیں اوروہ گھبرا گئی لیکن خود کو قابو کرنے کی بہت کوشش کی۔ ایک لڑکا سڑی ہوئی لاش کا ماسک لگا کر اور سر کے اوپر کفن اوڑھ کر ایک ٹرالی پر لیٹا تھا۔ اچانک اُٹھا اور زور دار چیخ مار کر وہ سارہ ڈیسوزہ کے سامنے کھڑا ہوگیا۔ سارہ ڈیسوزہ کا وجود کانپ اٹھا۔ اپنے آپ کو سنبھالتے ہوئے پوری طاقت استعمال کر کے اس نے زوردار تھپڑ اس لڑکے کے گال پر رسید کیا وہ لڑکا ایک لاش پر اوراس کا ماسک فرش پر گر گیا۔ سارہ نے دیکھا یہ انہی لڑکوں میں سے ایک تھا جو ریگنگ والے گروپ میں شامل تھا۔ وہ تیزی سے دروازہ کھٹ کھٹانے لگی۔ دروازہ اس لڑکے کے باقی ساتھیوں نے کھولا اور حیرت زدہ ہوگئے کیونکہ خلاف توقع ان کے ساتھی کی حالت خراب تھی۔ سارہ ڈیسوزہ نے کہا یہ ٹوٹکے بہت پرانے ہوچکے ہیں کچھ اور سوچنے کی تیاری کرو اور تیزی سے وہاں سے نکل گئی۔
دو روز بعد سارہ ڈیسوزہ کی دوست اِنجلا ماتُھر سویرے ہوسٹل وارڈن کے پاس آکر کہنے لگی ’میڈم سارہ ڈیسوزہ کمرے میں نہیں ہے‘۔
وارڈن نے کہا ’کیا مطلب کمرے میں نہیں ہے ،کہاں گئی وہ‘۔ آپ کو نہیں پتہ پھر کس کو خبر ہوگی ۔ وارڈن پریشان ہوکے خود ہر جگہ ڈھونڈنے نکل گئی لیکن سارہ ڈیسوزہ کا کہیں پتہ نہیں چلا۔ وارڈن نے کالج کے اینٹی ریگنگ سکاڑڈ کو اطلاع دی ۔ سب نے مل کر پہلے ہوسٹل جاکر سارہ ڈیسوزہ کے روم میٹس کو بلایا ۔ اینٹی ریگنگ سکارڈ کے انچارج کو وارڈن نے کہا ایک کمرہ تین لڑکیاں شیئر کرتیں ہیں ۔ جن میں ایک سینئر لڑکی اور دو جونیئرز ہوتیں ہیں۔ اس کمرے میں رہنے والی سینئر طالبہ کا نام ماریا ولسن ہے اور سارہ ڈیسوزہ اور انجلا ماتُھر دونوں جونیئر طلباء ہیں۔
سینئر طالبہ مَاریہ وِلسن کو بلایا گیا اُس نے کہا کہ میں سارہ ڈیسوزہ کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتی۔سارہ ڈیسوزہ کی دونوں ساتھی طلباء کو ڈین کے دفتر میں حاضر ہونے کو کہا گیا۔ انجلا ماتھر نے ایک خاص بات کی طرف اشارہ کیا۔ اس نے کہا کہ’ ماریہ کل دیر رات تک سارہ ڈیسوزہ کے ساتھ باتیں کرتی تھی ،مجھے نیند آگئی تھی اور میں سو گی، جب سویرے میں جاگی تو سارہ ڈیسوزہ کا پلنگ خالی تھا۔
کالج کے حکام نے ماریہ ِوِلسن کو بلاکر پوچھا ’ تو نے جھوٹ کیوں بولا کہ تمہیں سارہ ڈیسوزہ کےبارے میں کچھ نہیں معلوم‘۔ ماریہ وِلسن بیان بدلتی رہی ۔ پھر کافی دیر کے بعد ماریہ ولسن نے بولنا شروع کیا۔ اس نے کہا ’میں نے سارہ ڈیسوزہ کے ساتھ دوستی کی۔ میں نے باتوں باتوں میں سارہ سے پوچھا کیا تم کوواقعی کسی چیز سے ڈر نہیں لگتا۔
سارہ نے کہا ،’ماریہ مجھے بھی ڈر لگتا ہے‘۔
میں یہ جاننے کے لئے بے چین ہورہی تھی کہ آخر سارہ ڈیسوزہ کس چیز سے خوف کھاتی ہیں۔ تاکہ میں باقی دوستوں سے مل کر اس کو ڈرا سکوں۔ میں نے پوچھا ’وہ کیا چیز ہے‘۔
اس نے کہا ’میں قبرستان میں جانے سے ڈرتی ہوں۔ میں بچپن میں ایک دفعہ دوسرے بچوں کے ساتھ قبرستان میں کھیل رہی تھی کہ اچانک میرے دونوں پاوں زمین میں دھنسی ہوئی قبر میں پھنس گئے۔ مجھے اس دن ایسا لگا تھاجیسے کوئی میرے پاوں نیچے کی طرف کھینچ کر قبر میں لے جانے کی کوشش کررہاتھا۔ اسکے بعد مجھے کچھ یاد نہیں ہے کیونکہ میں نے جب آنکھ کھولی تو خود کو ہسپتال میں پایا۔ مجھے سنبھلنے میں کافی وقت لگ گیا کیونکہ خوف کی وجہ سے میں کئی مہینوں تک بیما رہوگئی تھی۔
ماریہ وِلسن نے کہا ’میں جانتی تھی ہمارے ہوسٹل اور قبرستان کے درمیان صرف ایک بوسیدہ دیوار ہے۔ چونکہ ہم کھڑکی کے پاس بیٹھ کر باتیں کر رہے تھے۔ میں نے اس کے ہاتھ کو ذرا سا جھٹکا دے دیا جس کی وجہ سے اس کا آئی فون سیدھے قبرستان میں گر گیا‘۔ سارہ ڈیسوزہ کو معلوم نہیں تھا کہ دیوار کی دوسری طرف قبرستان ہے۔وہ فون واپس لانے کی غرض سے دیوار میں لگے ایک سوراخ کےراستے سے گئی اور قبرستان پہنچ گئی۔ میں نے باقی دوستوں کو سارہ ڈیسوزہ کے ڈر کے بارے میں آگاہ کیا ۔ رات کا وقت تھا ہمیں کسی نے نہیں دیکھا۔ ہم نے قبرستان کی جھاڑیوں میں چھپ کر سارہ کو خوفناک آوازوں سے ڈرانا شروع کیا اور ایک لڑکے نے بھاری آواز میں کہا ’ سارہ ڈیسوزہ بچپن میں تو بچ کے نکل گئی تھی لیکن آج میں نے تمہارے لئے قبر بنائی ہے آجا سارہ ڈیسوزہ تمہارا ہی انتظا ر تھا‘۔ اس کے بعد ہم نے سارہ کی وحشت بھری چیخ سنی اور ہم وہاں سے بھاگ کر اپنے کمروں میں چلے گئے۔ اس کے بعد کیا ہوا مجھے نہیں خبر۔ اینٹی ریگنگ سکاڑڈ کے انچارج اور باقی لوگوں نے قبرستان کے اندر جاکر دیکھا تو سارہ ڈیسوزہ کو مردہ پایا۔سارہ ڈیسوزہ کے دونوں پیر کھلی قبر میں دھنس گئےتھے اس کا آدھا جسم قبر میں تھا ۔ اور اس کے دونوں ہاتھ اور سر قبر سے باہر تھے اورایک ہاتھ میں سیل فون تھا۔
���
وزیر باغ، سرینگر،[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
اسمبلی انتخابات 2024سے پہلے سیکورٹی فورسز کیلئے شیڈوں کی تعمیر ٹھیکیدار رقومات کی عدم ادائیگی سے پریشان، الیکشن حکام پر ٹال مٹول کا الزام
خطہ چناب
گول مہور شاہراہ پر ٹیمپو حادثہ ،10زخمی ہسپتال میں عدم سہولیات پر عوام کااظہار تشویش
خطہ چناب
ضلع رام بن میں بارشوں سے لوگوں کو گرمی شدت سے راحت قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دوطرفہ نقل و حمل بلا خلل جاری
خطہ چناب
جموں میں بارشوں کے بعد موسم خوشگوار
جموں

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?