عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کرائم برانچ کشمیر کی اقتصادی ونگ نے ایک بڑے اراضی فراڈ کیس میں 8 ملزموں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے ۔ونگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کرائم برانچ کشمیر کی ایک ٹیم نے ایف آئی آر نمبر23/2025 سے متعلق ایک بڑے اراضی فراڈ کیس میں چارج شیٹ دائر کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ چارج شیٹ انسداد بد عنوانی کی عدالت خصوصی جج سری نگر کے سامنے 8 ملزموں کے خلاف پیش کی گئی ہے جن میں 4 ریونیو افسران (تین ریٹائرڈ اور ایک ابھی ملازمت کر رہا ہے ) شامل ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران اپنی سرکاری حیثیت کا غلط استعمال کرتے ہوئے زمین پر ناجائز قبضے اور ریکارڈ میں جعلسازی کرنے میں ملوث پائے گئے ۔ترجمان نے بتایا کہ یہ کیس اس شکایت سے شروع ہوا کہ ندیم احمد مایر اور شفیق احمد مایر ساکنان اقبال کالونی شالہ ٹینگ سری نگر نے احل دنیہامہ میں 52 کنال اراضی پر جعلی ریونیو ریکارڈ تیار کرکے غیر قانونی قبضہ کیا اور مبینہ طور پر انہوں نے شکایت کنندہ کے چچا کی جانب سے زبانی تحفہ (ہبہ زبانی) کے بہانے جھوٹے اور جعلی انتقال نمبر 13، 16، 17،18،30، 34 درج کرائے حالانکہ اس کا کوئی قانونی یا خاندانی جواز موجود نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران متعدد بے ضابطگیاں سامنے آئیں جن میں سرکاری انتقالی ریکارڈ کی عدم موجودگی، خزانہ رسید نمبرات اور تاریخوں کا غائب ہونا اور صرف ایک شریک ملکیت کی جانب سے غیر مجاز انتقال شامل ہے جس سے دیگر مالکوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے مزید یہ کہ 40 کنال سرکاری زمین پر بھی غیر قانونی قبضہ پایا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ یہ فراڈ مبینہ طور پر ریونیو اہلکاروں کی ملی بھگت سے کیا گیا جنہوں نے ریکارڈ میں رد وبدل کرکے قانونی کارروائی سے بچنے کی کوشش کی۔بیان میں کہا گیا کہ ملزموں کے خلاف آر پی سی کے 420،447 اے ،467، 468، 471 اور 120 – بی اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ5(2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں مزید کارروائی جاری ہے ۔ادھر شوپیان میں لوگوں نے لاسی پورہ انڈسٹریل ائیریا میں 2017،2021اور2024میں ترکہ وانگام شوپیان کے ایک کنبے کی طرف سے مبینہ طور 15 کنال سرکاری زمین زیر خسرہ نمبرات 852اور867 کو ریونیو اہلکاروں اور زمین کے دلالوں کی مدد سے فروخت کرنے کی تحیقیقات کی مانگ دہرائی ہے ۔لوگوں نے تحقیقاتی ایجنسیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس اراضی گھوٹالے کی تحقیقات کرے۔