عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے ’’اُردوزبان کی معلومات کے بغیر محکمہ ریونیو میں افسران کی تعیناتی کو بیکار ‘قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ اگر ہم ایسے افسران کو تعینات کر دیں جو ریکارڈ پڑھ بھی نہیں سکتے تو وہ کیا کریں گے؟۔انہوںنے کہا کہ جے کے اےایس اور آئی اے ایس کے افسران جن کو اردو کا علم نہیں ہے انہیں زبان سیکھنے کا وقت دیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاہے کہ اُردو زبان کی معلومات کے بغیر محکمہ ریونیو میں افسران کی تقرری غیر موثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ افسران کے لیے ضروری ہے کہ وہ اردو زبان کی بنیادی مہارتوں کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے کیلئے ریونیو ریکارڈز ،جو کہ تاریخی طور پر اردو میں محفوظ ہیں، کو سیکھے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری کوشش نہیں کہ کسی کو محکمہ سے باہر کیا جائے۔اُن کاگزشتہ روزکہناتھاکہ جموں و کشمیر میں محصولات کا ریکارڈ آزادی سے پہلے سے اُردو میں ہے، اگر ہم ایسے افسران کو تعینات کر دیں جو یہ ریکارڈ پڑھ بھی نہیں سکتے تو وہ کیا کریں گے؟ ۔وزیراعلیٰ نے سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل (سی اے ٹی) کے جموں و کشمیر ریونیو (سبآرڈینیٹ) سروس ریکروٹمنٹ رولز کی ایک اہم شق کو نافذ کرنے کے حوالے سے کہا کہ اس قاعدے کے تحت اُمیدواروں کے پاس گریجویشن کی ڈگری ہونا لازمی ہے جس میں نائب تحصیلدار کے عہدے کے لئے خصوصی اہلیت ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ جے کے اے ایس اور آئی اے ایس کے افسران جن کو اردو کا علم نہیں ہے انہیں زبان سیکھنے کا وقت دیا جا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ اردو کے علم کے بغیر ریونیو افسران کی تقرری فضول ہے، بہتر ہے کہ ایسی پالیسی تیار کی جائے جس میں انہیں اردو کی بنیادی مہارت حاصل کرنے کے لیے چند ماہ یا ایک سال کا وقت دیا جائے۔وزیراعلیٰ نے وضاحتاً کہاکہ اگر افسران کے پاس اردو کا علم نہیں ہے، تو وہ ریونیو کے ریکارڈ کو مؤثر طریقے سے نہیں پڑھ سکیں گے۔