جموں//بی ایس ایف اور پاکستان رینجرز کے مابین اتوار کو فون پر بین الاقوامی سرحد پر ہونے والی حالیہ فائرنگ اور گولہ باری کے سلسلہ کو بند کرنے پر اتفاق ہوا۔دو طرفہ فائرنگ سے سرحد کے دونوں جانب ایک روز قبل 9ہلاکتیں ہوئیں تھیں اور 22دیگر شہری زخمی ہوئے تھے۔ ایک سینئر بی ایس ایف افسر نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ ’پاکستان رینجرز کی طرف سے اتوار کی صبح بی ایس ایف کے جموں ہیڈ کوارٹر سے رابطہ قائم کیاجس دوران فائر بندی معاہدہ کی عمل آوری پر زور دیا گیا ‘۔ ترجمان نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی طرف سے کی جانے والی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا بی ایس ایف نے بھر پور جواب دیا جس کے بعد پاکستان کی سرحدی افواج جنگ بندی کیلئے مجبور ہو گئی۔ بی ایس ایف کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کیا گیا ہے جس میں اکھنور سیکٹر میں ایک پاکستانی بنکر کو اڑاتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ ٹیلی فون پر دونوں سرحدی افواج کے اعلیٰ افسران کے درمیان یہ بات چیت خطہ کے جموں، کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع سے لگتی بین الاقوامی سرحد پر ہونے والی آر پار فائرنگ اور گولہ باری ہوئی ہے جس میں آر ایس پورہ اور ارنیہ سیکٹر میں 2بی ایس ایف اہلکار اور 4عام شہری ہلاک جب کہ 14افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں جن میں ایک بی ایس ایف افسر بھی شامل ہے۔ وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق سالِ رواں کے دوران بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن پرجنگ بندی معاہدہ کی 860بار خلاف ورزی ہو چکی ہے اور زیادہ تر آر پار فائرنگ کے واقعات جموں خطہ میں رونما ہوئے ہیں۔