اوڑی// اوڑی میں منگل کو ایس ڈی ایم دفتر کے سامنے کشمیر ٹریڈرس اور تحصیلدار اوڑی کے درمیان اس وقت تلخ کلامی ہوئی جب کشمیر ٹریڈرس فیڈریشن کے لیڈران حالیہ گولیہ سے متاثرہ لوگوں کیلئے ریلیف لیکر اوڑی پہنچے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے چیرمین حاجی محمد یاسین خان ، فیڈریشن چیمبرس انڈسٹریز کشمیر کے جنرل سیکٹری محمد اشرف میر اور ٹریڈرس فیڈریشن بارہمولہ کے پریذیڈنٹ طارق احمد مغلو اپنے ساتھیوں کے ساتھ اوڑی کے حاجی پیر سیکٹر میں حالیہ دنوں کے دوران ہند پاک افواج کے درمیان گولہ سے متاثرہ لوگوں کیلئے ریلیف تقسیم کرنے کی غرض سے پہنچے کہ اس دوران اوڑی انتظامیہ نے انہیں گولہ باری سے متاثرہ لوگوں کے لیے قائم کیمپ کے اندر ریلیف تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اسی دورا ن تاجر لیڈران اور تحصیلدار اوڑی کے درمیان سخت تلخ کلامی ہوئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔بعد میں ٹریڈرس ذمہ داران کو 4 گھنٹے کے بعد کیمپ میں ریلیف تقسیم کرنے کی اجازت دی گئی۔ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے چیر مین حاجی محمد یاسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ متاثرہ لوگوں کے پاس انسانیت کے ناطے سے آئے تھے مگر اوڑی انتظامیہ نے ان کے کام میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کی اور یہ رویہ دیکھ کر انہیں افسوس ہوا ۔ تحصیلدار اوڑی محمد اسلم نے اس حولے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ ایک غلط فہمی تھی جسے بعد میں سلجھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد بھی یہی ہے کہ ریلیف مستحق لوگوں تک پہنچے۔