محمد تسکین
بانہال/ /یکم اپریل سے سرینگر ۔ اننت ناگ اور بانہال کے درمیان دن کے اوقات میں ریل سروس میں ساڑھے پانچ گھنٹوں کے طویل وقفے کے دورانیہ والے نئے ٹائم ٹیبل نے ہزاروں مسافروں اور سیاحوں کو سخت مشکلات میں ڈال دیا ہے اور ریل کا سفر کرنے والوں کو اب طویل انتظار کے بجائے مسافروں گاڑیوں کے زریعے اپنی منزلوں کا سفر کرنا پر رہا ہے ۔اگرچہ ریلوے حکام نئے ٹائم ٹیبل کو وندے بھارت ریل سروسز کو شروع کرنے کے سلسلے کی کڑی سے منسلک بتاتے ہیں تاہم اس نئے ٹائم ٹیبل سے ہزاروں مسافروں اور سیاحوں کیلئے ریل کا سستا ،محفوظ ، کم وقتی اور ٹریفک جام سے مبرا سفر اب محدود ہوگیا ہے ۔ریلوے حکام کیطرف سے یکم اپریل سے لاگو کئے گئے نئے ٹائم ٹیبل کے مطابق صبح سات بجے سے صبح ساڑھے دس بجے تک بانہال اور سرینگر کے درمیان دونوں طرف سے چار چار ریل گاڑیاں جبکہ سہہ پہر بعد چار بجے سے تین سروسز چلتی ہیں تاہم دن کے اوقات میں سرینگر ۔ اننت ناگ اور بانہال کے درمیان اگلی ریل پکڑنے کیلئے مسافروں کو ساڑھے پانچ گھنٹے اور بانہال ۔ اننت ناگ اور سرینگر کے درمیان ریل سے سفر کیلئے مسافروں کو ساڑھے چار گھنٹوں کا طویل انتظار کرنا ہوگا ۔ بانہال سے سرینگر کے درمیان صبح دس بجکر پنتالیس منٹ سے دن کے تین بجکر پانچ منٹ تک کے وقفے میں کوئی ریل نہیں چلے گی جبکہ سرینگر ریلوے سٹیشن سے صبح ساڑھے دس بجے سے سہ پہر چار بجکر تین منٹ تک اننت ناگ اور بانہال کیلئے کوئی ریل سروس دستیاب نہیں رہے گی ۔ریلوے حکام کی طرف سے ریل سروس کے دورانیہ میں ساڑھے پانچ گھنٹوں کے طویل وقفے نے ہزاروں مسافروں اور سیاحوں کو مایوس کردیا ہے اور ہر طرف سے نئے ٹائم ٹیبل پر نظر ثانی کیلئے آوازیں آٹھ رہی ہیں۔زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ دن کے اوقات میں ریل سروس کو معطل رکھنے کے فیصلے نے ہزاروں مسافروں کو ریل کے سستے سفر سے لگ بھگ محروم کرکے انہیں سڑک کے مہنگے سفر میں پھر دھکیل دیا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں عام مسافروں ، سیاحوں ، مریضوں ، طالب علموں اور کاروباری لوگوں کو سرینگر اور بانہال کے درمیان واقع ایک درجن کے قریب ریلوے سٹیشنوں سے مایوس ہوکر مسافر گاڑیوں سے سفر اختیار کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانہال ، قاضی گنڈ ، اننت ناگ ، پنزگام ، اونتی پورہ ، کاکپورہ ، سرینگر اور بارہمولہ کے درمیان کم از کم تیس ہزار مسافر روزانہ ریل سے سفر کرتے ہیں اور نئے ٹائم ٹیبل سے ہزاروں مسافروں کا معمول بری طرح سے درہم برہم ہوگیا ہے ۔ اس سلسلے میں بات کرنے پر کشمیر ریل سے جڑے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بانہال اور سرینگر کے درمیان صبح اور شام کے اوقات میں سات سات ریل گاڑیاں آتی جاتی ہیں تاہم کٹراہ سے سرینگر اور سرینگر سے کٹراہ کے درمیان وندے بھارت کی دو اور میل ایکسپریس کی ایک ریل سروس کو شروع کرنے کے پیش نظر دن کے اوقات میں سرینگر اور بانہال کے درمیان مقامی ریل سروسز کے اوقات تبدیل کر دیئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور اسی مہینے وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں وندے بھارت ریل سروس کو شروع کرنے کے تاریخی دن کے بعد کشمیر ریل سروس میں مزید بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران بڈگام اور بارہمولہ کے درمیان معمول کی ریل سروس بغیر کسی خلل کے جاری ہے اور یہاں قریب دس ریل گاڑیاں دونوں طرف سے چلتی ہیں۔