گول//کٹرہ بانہال ریلوے لائن سنگلدان کے مقام پر آج دوروز سے لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور آج پولیس نے اہل عیال سمیت گول تھانے میں انہیں پہنچا اور تھانے کے احاطے میں احتجاجی نے انتظامیہ اور پولیس کے خلاف بیان بازی کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ ریلوے کمپنی پٹیل کے ساتھ مل کر مقامی لوگوں کے حقوق سلب کر رہے ہیں ۔ سنگلدان میں دوروز سے احتجاج پر بیٹھے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں پرریلوے لائن پر کام کررہی پٹیل انجینئرنگ کمپنی باہر سے لوگوں کو لا رہی ہے اور مقامی ہنر مند نوجوانوں کو پسِ پشت ڈال رہے ہیں اور جن لوگوں کی اراضی ریلوے لائن میں آئی ہے ان کو نوجوانوں کو بھی نہیں لگایا جا رہا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ ڈرائیورنگ و دوسری پوسٹوں کے لئے یہاں پر ہنر مند نوجوانوں کو فارم بھرے لیکن انتظامیہ پولیس و ریلوے کمپنی پٹیل نے مل کر اُن لوگوں کو بھرتی کیا جنہوں نے ان کی جیبوں کو گرم کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ یہاں پرچند غنڈہ گرد لوگوں کو کمپنی نے لگایا ہے جو لوگوں کو دھمکاتی ہے اور انتظامیہ و کمپنی ان کا بھر پور ساتھ دے رہی ہے ۔لوگوں نے براہ راست الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریلوے پٹیل انجینئرنگ کمپنی انتظامیہ اور پولیس کی جیب گرم کرتی ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ ہماری باتوں کو نہیں سنتی ہے اور ہمیشہ سے آج کل کر کے ٹال مٹول کر رہی ہے ۔ احتجاجیوں کاکہنا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے لئے پُر امن طور پر سنگلدان میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے تھے لیکن پولیس نے وہاں سے ہمیں اُٹھا کر گول تھانے میں لایا جہاں ہمارے سے چھوٹے چھوٹے بچے اور خواتین موجود ہیں اور کھلے آسمان تلے بیٹھے ہوئے ہیں اور ابھی چھ بجے تک پولیس اور انتظامیہ کا کوئی بھی آفیسر ہمارے ساتھ بات کرنے نہیں آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک نہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے ہمارا یہ احتجاج جاری رہی ہے ۔اس سلسلے میں جب کشمیر عظمیٰ نے ایس ڈی ایم گول و ایس ایچ او گول سے بات کرنی چاہئے جنہوں نے اس مسئلے پربات کرنے سے صاف انکار کر دیا ۔