زاہد بشیر
گول//کٹرہ بانہال ریلوے ٹریک پر جاری تعمیراتی کام کے درمیان سنگلدان دالواکے مقام پر مقامی لوگوں نے ریلوے حکام کے خلاف احتجاج کیا۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ دلواہ سمیت دیگر مقامات پر ریلوے ٹریک کی تعمیر کے دوران درجنوں کچے راستے یا تو تنگ کر دئے گئے ہیں یا بالکل ہی ختم کر دئے گئے ہیں۔
اْنہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں صدیوں پہلے بنائے گئے راستے بند ہونے کی وجہ سے علاقے کی عوام ، مریضوں، بزرگ شہریوں اور طلباء کو مشکلات کا سامنا ہے اور دشوار گزار پہاڑیوں سے عبور و مرور کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں زیادہ تر لوگ پکڈنڈیوں کے ذریعے ہی سفر کرتے ہیں اور علاوے پہاڑی ہیں جس وجہ سے یہاں پر عوام کو پیدل سفر ہی زیادہ کرنا پڑتا ہے لیکن ریلوے ٹریک کی وجہ سے بہت سارے راستوں کو بند کر دیا گیا ہے جس وجہ سے جہاں پیدل چلنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں عوام کو مال مویشی لانے اور لے جانے میں بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی جگہ پر ریلوے ٹریفک میں پکڈنڈی سے کوئی دقت آتی ہے اس کا متبادل ڈھونڈا جائے نا کہ اس راستے کو ہی بند کر دیا ۔ راستے بند کرنے سے لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے گول انتظامیہ اورریلوے حکام سے مطالبہ کیا کہ متبادل راستے بنائے جائیں تاکہ عوامی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔